دہلی کے سنجے گاندھی یادگاری ہسپتال کے سابق میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ایس سی چندرا نے اروند کجریوال کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔
نئی دہلی:(شاہنواز ،ملت ٹائمز ایجنسیاں)
دہلی کے سنجے گاندھی یادگاری ہسپتال کے سابق میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ایس سی چندرا نے اروند کجریوال کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ انہوں نے ایل جی کو ای میل بھیج کر شکایت کی ہے کہ جو الزام لگا کر وزیر اعلی نے انہیں طبی سپرنٹنڈنٹ کے عہدے سے ہٹا دیا ہے، وہ بے بنیاد ہیں۔ اس سے ان کی چھبی کو خاصا نقصان پہنچا ہے۔لہذا اروند کیجریوال یا تو ان سے غیر مشروط معافی مانگیں، نہیں تو ان کے خلاف وہ توہین کا معاملہ درج کروائیں گے۔غور طلب ہے کہ وزیر اعلی کیجریوال نے 25 مئی کو ہسپتال کا اچانک معائنہ کیا تھا اور اس دوران انہیں ہسپتال میں خرابیاںنظر آئیں۔ اس کے بعد ڈاکٹر ایس سی چندرا کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ ڈاکٹر ایس سی چندرا نے لیفٹیننٹ گورنر کو بھیجے میل میں انہوں نے لکھا ہے کہ جو الزام معزز وزیر اعلی نے میرے خلاف لگائے ہیں وہ سارے غلط ہیں۔ میں نے یہ ثابت کر دیا ہے۔ ابھی وزیر اعلی یا تو بغیر شرطا معافی مانگیں اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو مجھے ان کے خلاف ہتک عزت کا کیس کرنا پڑے گا۔25 مئی کو وزیر اعلی نے اچانک معائنہ میں پایا کہ وہاں ادویات کی کمی ہے، دو ٹیسٹ نہیں ہو رہے ہیں اور کنٹراکٹ پر کام کر رہے ملازمین کو نو ماہ سے تنخواہ نہیں ملا ہے۔ اس کے جواب میں چندرا نے لکھا ہے کہ ہمارے ہسپتال میں اس دن ادویات 82٪ تھے جو باقی ہسپتالوں کے مقابلے یا تو برابر تھا یا پھر کچھ ہسپتالوں سے کہیں زیادہ تھا۔ دو ٹیسٹ نہیں ہو رہے تھے، کیونکہ ہمارے پاس ریٹ کانٹریکٹ نہیں تھا کسی ہسپتال کا۔ کافی مشقت کے بعد ہمیں ریٹ ملا اور ہم نے فوری طور پر کارروائی شروع کر دی۔پہلے تو وزیر اعلی کیجریوال نے 25 مئی کو ایکشن ٹیکن رپورٹ مانگا۔ پھر بھی جب وہ مطمئن نہیں ہوئے تو انہوں نے 31 مئی کو ایل جی کو خط لکھ کر ایم ایس کو ہٹانے کو کہا۔ معلومات کے مطابق انہوں نے کہا کہ ایس سی چندرا بہت مو¿ثر ہیں، لہذا اس عہدے پر بنے ہوئے ہیں۔ جبکہ ڈاکٹر ایس سی چندرا کا کہنا کچھ اور ہے۔ ان کے مطابق وہ ایم ایس نہیں بننا چاہتے تھے اور انہوں نے انکار بھی کیا تھا۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی ماں بیمار ہیں اور ڈالیسیز پر ہیں۔ انہوں نے 17 مارچ سے عہدہ سنبھالا۔ پھر نو ماہ کی سیلری کے لئے ان کی جوابدہی کس طرح بنتی ہے؟اب حکومت کہہ رہی ہے اس شکایت کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ ہے۔ اس بابت دہلی سرکار کے وزیر گوپال رائے سے جب حکومت کا حق جاننا چاہا گیا، تو رائے نے کہا کہ اس شکایت کے پیچھے بی جے پی ہے۔ جب خرابیوں پائی گئیں تو کیا وزیر اعلی کے پاس ایم ایس کو بھی برخاست کرنے کا حق نہیں ہے۔