جب وعدے پورے نہیں کرسکتی تولمبے لمبے انتخابی جملے کیوں بولتی ہے بی جے پی،اب چھتیس گڑھ میں کسان تحریک کے اشارے، 16کو پہیہ جام!

رائے پور(ملت ٹائمز)
مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش کے بعد اب چھتیس گڑھ سے کسانوں کے احتجاج کرنے والے ہونے کے اشارے آ رہے ہیں۔ریاست سے آنے والے خبروں کے مطابق کسانوں نے 16جون کوریاست بھرمیں ریل اور سڑک روکنے کی وارننگ دے دی ہے۔ریاست کی حکمراں پارٹی بی جے پی پر کسانوں کا الزام ہے کہ جب پارٹی کسانوں سے منسلک وعدے پورے نہیں کر سکتی تو انتخابات کے وقت اپنے منشور میں کسانوں سے ایک سے بڑھ کر ایک وعدے کیوں کرتی ہے؟۔ ریاست کے کسانوں کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کو مالک ناتھن کمیشن کی سفارشات جلد از جلد لاگو کرنی چاہئے اور کسانوں کا کرجا معاف کرنے کے بارے میں بھی جلد از جلد فیصلہ لینا چاہئے۔خبر کے مطابق ابھی حال ہی میں جب بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ ریاست کے دورے پر تھے تو انہوں نے نے کسان رہنما¶ں سے ملاقات کی تھی۔ملاقات کے دوران امت شاہ نے کسان رہنما¶ں کو یقین دلایا تھا کہ بی جے پی، کسانوں کے مفادکے لئے ہی کام کر رہی ہے۔ریاست کے دارالحکومت رائے پور میں جمع ہوئے قریب ایک درجن کسان تنظیموں نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ان تنظیموں نے حکومت کوتقریباََ انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اب ریاست کا کسان کسی جھانسے میں نہیں آنے والاہے۔ہم اپنا حق لیں گے اور اگر حکومت آسانی سے نہیں مانی تو ہم پوری ریاست میں اپنی تحریک تیز کریں گے۔غور طلب ہے کہ 2013کے اسمبلی انتخابات کے وقت بی جے پی نے ریاست کے کسانوں سے وعدہ کیا تھا کہ اگر ریاست میں ان کی حکومت بنتی ہے تو دھان کی حمایت کی قیمت 12سو روپے سے بڑھا کر 21سو روپے کی جائے گی اور فی کوئنٹل 3سو روپے بطور بونس بھی دیا جائے گا۔اس کے علاوہ بی جے پی نے ریاست کے کسانوں سے وعدہ کیا تھا کہ5ہارس پوار تک کے پپسےٹ کو مفت بجلی دی جائے گی۔اس کے علاوہ کسانوں کا سارا کا سارا دھان حکومت خریدے گی۔