ممبئی(ملت ٹائمزایجنسیاں)
مہاراشٹر حکومت نے ریاست کے کسانوں کو بڑی راحت دے دی ہے۔مہاراشٹر حکومت کسانوں کی قرض معافی کے لئے تیارہوگئی ہے۔مہاراشٹر میں کسانوں کے قرض معاف کرنے کے لئے کمیٹی بنائی جائے گی۔وہیں کسانوں کو بڑی راحت دیتے ہوئے یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسانوں کے خلاف مقدمے واپس لئے جائیں گے۔کسانوں کے ہڑتال پر جانے کے10دن بعدریاست کے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کسانوں کی کرجماپھی سمیت دیگر مطالبات پر غور کرنے کے لئے وزراءکی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کر دی ہے۔اس کمیٹی کے چیئرمین انکم ٹیکس کے وزیر چندرکات پاٹل بنائے گئے ہیں۔سی ایم دیویندرفڑنویس نے کسانوں سے بات چیت کرنے پر اتفاق ظاہر کردیا ہے۔ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے انہوں نے کسانوں کی قرض معافی کا اعلان کر دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ 31اکتوبر سے پہلے لئے گئے کسانوں کے تمام قرض معاف کر دیئے جائیں گے۔حکومت اپنی طرف سے کسانوں کی تحریک ختم کرنے کی تمام کوششیں کر رہی ہے۔اس سے پہلے خبرآئی تھی کہ مہاراشٹر کی بی جے پی حکومت میں شامل شیوسینا خود ہی حکومت کے خلاف تحریک چلا رہے کسانوں کے حق میں کھڑی ہوگئی ہے۔شیوسینا نے بی جے پی کو صاف دھمکی بھی دے دی تھی کہ اگر وہ ریاست میں وسط مدتی انتخابات سے بچنا چاہتی ہے تو کسانوں کا قرض مکمل طور معاف کرنا ہی ہوگا۔اس وقت مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر میں کسانوں کی تحریک میں مسلسل جان و مال کا نقصان دیکھاگیاہے۔ایم پی میں کسانوں کی تحریک روکنے کے لیے چلائی گولی میں 6کسانوں کی موت ہوئی تھی۔