دیوبند(ملت ٹائمزسمیر چودھری)
دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانامحمد سفیان قاسمی نے کہا کہ رمضان المبارک کا آخری حصہ دولت بے بہا قدر خزانہ لے کر آتا ہے اور نیکی کا شجر ہر مومن کے گھر میں ثمر آور ہونے لگتا ہے کیونکہ شب قدر میںقرآن کریم لوح محفوظ سے زمین پر اتارا گیا اور تئیس سالہ مدت میں رسول اکرم ﷺ پر رفتہ رفتہ نازل ہوا لہٰذامسلمانوں کو چاہئے کہ رمضا ن المبارک کے مقدس مہینے میں قرآن پاک کا زیادہ سے زیادہ قرب حاصل کریں اور قربت الٰہی کا ذریعہ بنےں۔مولانا سفیان قاسمی نے آخری عشرے کی فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ےہ شب قدر رمضان کی آخری عشرہ میں کی طاق راتوں میں سے کسی ایک میںہوتی ہے اکیس، تئیس ، پچیس ، اور ستائیس ، اور انتیس جس کی فضیلت کے لئے قرآن کریم کے لئے صورت سورہ¿ قدر نازل ہوئی جس میں ارشاد ربانی ہے کہ ہم نے قرآن کو اتارا ہے شب قدر میں، آپ جانتے ہیں شب قدر کیا ہے شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے، فرشتے اور جبرئیل امین اس میں رب کی اجازت سے ہر اہم فیصلہ لے کر اتر تے ہیں وہ سراپا سلامتی ہے ۔مولانا نے شب قدر کی فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شب قدر کی عبادت چوراسی سال عبادت پر فوقیت رکھتی ہے ، انہوں نے کہا کہ مسلمان رمضان میں شب قدر کے حصول کے لئے اعتکاف کرتے ہیں ویسے ہر مسلمان کو زندگی قیمتی بنانے کے لئے شب قدر کی حد درجہ¿ قدر کرنی چاہئے۔ انہو نے مزید کہا کہ ےہ رات عبادتوں کی رات ہے، ملت کے مسائل کے حل عالم اسلام کے تحفظ وترقی کے لئے دعاﺅں کی رات ہے ۔مولانا قاسمی نے کہاکہ اس قدر و منزلت کی رات اور رمضان کی آخری عشرے میںلہو لعب اور وقت گذاری کے لئے کھیلنا رمضان کی بے توقیری ہے۔ انہو نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ عبادت وریاضت ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کریں اور رمضان کا حقیقی لطف اٹھاکر رب کریم کوراضی کریں۔





