پرنب مکھر جی جانے سے قبل دواورملزمین کو لٹکائیں گے تختہ دار پر

نئی دہلی(ملت ٹائمزایجنسیاں)
صدرجمہوریہ پرنب مکھرجی نے اپنی میعادپوری کرنے سے صرف دو ماہ پہلے مئی کے آخری ہفتے میں دو اوررحم کی درخواستیںٹھکرا دیں۔ایک معافی چار سال کی بچی کے عصمت دری اور قتل کے معاملے سے منسلک تھی۔اندور میں 2012 میں تین افراد نے اس گھنا¶نے جرم کو انجام دیا تھا۔دوسرا واقعہ پونے کا 2007ہے جس میں دو مردوں نے 22سال کی ایک لڑکی کے ساتھ عصمت دری کر کے اس کاقتل کر دیا تھا۔یہ دونوں درخواستیں صدر سیکرٹریٹ کو اپریل اور مئی کے مہینے میں ملی تھیں۔قصورواروں نے صدر سے التجا کی تھی کہ ان سنائی گئیں سجائے موت معاف کر دی جائیں۔سپریم کورٹ ان سزا¶ں کی توثیق کر چکاہے۔عصمت دری اور قتل کے اندور کے گھنا¶نے معاملے میں جرم کے ایک سال بعد ہی شہر کی ایک عدالت نے جتندر عرف جیتو، بابو عرف کیتن اور کوائف ارف دویندر کو سجائے موت سنا دی تھی۔مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے 2014 میں اور سپریم کورٹ نے 6جنوری 2015کوسزائے موت کی تصدیق کر دی تھی۔صدارتی محل کی ایک ریلیز کے مطابق مکھرجی نے25مئی کو ان کی معافی مسترد کر دی۔نچلی عدالت نے دونوں کوسزائے موت سنائی تھی۔بمبئی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ اس کی تصدیق کر چکے ہیں۔صدرنے 26مئی کو ان کی معافی مسترد دی۔