لندن(پریس ریلیزملت ٹائمز)
رمضان کے اخیرعشرہ کی اہم ترین عبادت اعتکاف اور اس کی راتوں میں لیلة القدر کی تلاش ہے ،یہ عشرہ جہنم کی آگ سے خلاصی کا ہے اور اس میں بندوں کا زیادہ سے زیادہ ذکر الہی میں مصروف رہنا،قرآن کریم کی تلاوت کرنا اور یکسو ہر پر وردگار عالم کی بندگی کرنا اللہ تبارک وتعالی کو بیحد پسند ہے ۔ان خیالات کا اظہار معروف عالم دین مولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی بانی ومہتمم جامعة القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہار نے برطانیہ کی متعدد مساجد میں خطاب کے دوران کیا ۔
لند ن کی مسجد صالحین میں اعتکاف کی فضیلت بیان کرتے ہوئے آپ نے کہاکہ اعتکاف سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہونے کے ساتھ ایک انتہائی پسندیدہ عباد ت ہے ، آپ صلی اللہ علیہ نے باضابطہ رمضان کے اخیر عشرہ میں اس کا اہتمام کیا ہے اور صحابہ کو کرنے کی تلقین بھی فرمائی ہے، اعتکاف میں بندہ بغیر کسی خلل اور دنیوی مصروف کے اللہ رب العزت کی عبادت وبندگی میں مصروف ہوتاہے اور شب ورزہ کے ہر لمحے میں زبان پر اللہ تعالی کا ورد ہوتاہے۔
مفتی عثمانی نے اپنے خطاب میں کہاکہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی حیات مبارکہ میں ہمیشہ اعتکاف کیاہے اوراس کی بہت زیادہ تاکیدفرمائی ہے۔چنانچہ امّ المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ بے شک حضورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف کرتے تھے، یہاںتک کہ آپ خالق حقیقی سے جاملے۔پھرآپ کی ازواجِ مطہرات اعتکاف کیا کرتی تھیں“۔حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایاکہ:”جس شخص نے رمضان المبارک میںآخری دس دنوں کا اعتکاف کیاتو گویاکہ اس نے دوحج اوردوعمرے ادا کئے ہوں“حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہمابیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ نے معتکف(اعتکاف کرنے والے)کے بارے میںفرمایاکہ:”وہ گناہوں سے باز رہتا ہے اور نیکیاں اس کے واسطے جاری کردی جاتی ہیں، اس شخص کی طرح جویہ تمام نیکیاں کرتاہو“۔ مسجد صالحین صدر مولاحفیظ الدین اور سکریٹری جناب فاروق حسن جی مفتی محفو ظ الرحمن صاحب کا اس موقع پر خصوصی شکریہ ادا کیا ۔
برمنگھم میں واقع التقوی اسلامک سینٹر میں مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نے شب قدر کی اہمیت وفضیلت پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شب قدر امت مسلمہ کو اللہ تعالی کا ایک عظیم تحفہ ہے ،اس رات میں عبادت کرنے کا ثواب ہزاروں مہینوں میں عبادت کے ثواب سے زیادہ ہے ،اس کی رات کی فضیلت او راہمیت کا تذکرہ واضح طور پر قرآن کریم میں موجود ہے ،
شب قدر، قدر و منزلت والی رات ہے۔ اس رات کی بے شمار برکات ہیں۔ قرآن و حدیث میں اس رات کے بے شمار فضائل و برکات موجود ہیں۔ شب قدر کی ایک بہت بڑی فضیلت یہ ہے کہ اس کے متعلق قرآن کریم میں مکمل سورت نازل ہوئی ہے۔ رب تبارک و تعالیٰ اپنے کلام پاک میں فرماتا ہے۔ترجمہ: بے شک ہم نے اسے (قرآن کو) شب قدر میں اتارا اور تم نے کیا جانا کیا ہے شب قدر، شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر (ہے) اس میں فرشتے اور جبرئیل اترتے ہیں اپنے رب کے حکم سے ہر کام کے لئے۔ وہ سلامتی ہے صبح چمکنے تک۔ حدیث شریف میں آتاہے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے لیلة القدر میں ایمان واحتساب کے ساتھ قیام فرمایا، اس کے گزشتہ گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں ۔امام مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضورصلی اللہ علیہ نے جب پہلی امتوں کے لوگوں کی عمروں پر توجہ فرمائی تو آپ کو اپنی ا±مّت کے لوگوں کی عمریں کم معلوم ہوئیں۔ آپ نے یہ خیال فرمایا کہ جب گزشتہ لوگوں کے مقابلے میں ان کی عمریں کم ہیں تو ان کی نیکیاں بھی کم رہیں گی۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے آپ کو شب قدر عطا فرمائی جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے ۔حضرت مجاہد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی اسرائیل کے ایک نیک شخص کا ذکر فرمایا جس نے ایک ہزار ماہ تک راہ خدا کے لئے ہتھیار اٹھائے رکھے۔ صحابہ کرام علیہم الرضوان کو اس پر تعجب ہوا تو اللہ تعالیٰ نے یہ سورت نازل فرمائی اور ایک رات یعنی شب قدر کی عبادت کو اس مجاہد کی ہزار مہینوں کی عبادت سے بہتر قرار دیا، اس موقع پر التقوی سینٹر کے صدر حاجی عبد اللطیف خان اور سکریٹری مفتی عبد القیوم صاحب بھی شریک تھے۔
اس کے علاوہ مفتی عثمانی نے لندن شہر میں واقع چرچ روڈ کی مسجد میں بھی وہاں کے ذمہ داران جناب یوسف بھائی پٹل ،عمران پٹیل اور غلام حسین کی دعوت پر اعتکاف ،شب قدر اور قرآن کریم کی اہمیت پر خصوصی لیکچر دیا۔
لند ن کے ایک اور مشہور مقام اسلامک کلچر سینٹر میں بھی مفتی عثمانی مولانا عبد الرحمن فلاحی اور صوفی انور بھائی کی دعوت پر خصوصی خطاب کیا اور قرآن کریم کی اہمیت پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ قرآن کریم کی تعلیم امت مسلمہ کیلئے سب سے زیادہ ضروری ہے ،قرآن کریم کو اپنا اور اس پر عمل کرنے میں ہی ملت اسلامیہ کی کامیابی کا دارومدار ہے۔





