جے ڈی یو نے صدارتی امیدوار کووند کی حمایت کا اعلان کیا ۔ لالو کا ساتھ چھوڑکر این ڈی اے میں واپسی کی تیاری کررہے ہیں نتیش؟

نئی دہلی(ملت ٹائمز)
صدر جمہوریہ کے لیے رام ناتھ کووند کو امیدوار بنا کر وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کی جوڑی نے بہار میں انتخابات کے وقت بنے لالو، نتیش اور کانگریس کے مہاگٹھ بند ھن میں نقب لگا دی ہے۔نتیش کمار کی جے ڈی یوکے ممبران پارلیمنٹ اور ممبران اسمبلی سے بات چیت کے بعد پارٹی نے صاف کر دیا ہے کہ وہ کل تک بہار کے گورنر رہے رام ناتھ کووند کو ہی صدارتی انتخابات میں حمایت دے گی۔خاص بات یہ ہے کہ جے ڈی یو نے اس اعلان سے پہلے 22جون یعنی کل ہونے والی کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں میٹنگ تک انتظاربھی نہیں کیا۔نتیش کے اس موقف سے سوال اٹھ رہے ہیں کہ کیا بہار میں مہاگٹھ بند ھن آخری سانسیں لے رہا ہے اور نتیش کی این ڈی اے میں واپسی ہو سکتی ہے؟بہار بی جے پی کے صدر سشیل مودی مسلسل لالو یادو اور ان کے خاندان کو بدعنوانی کے الزامات میں گھیرتے جا رہے ہیں۔شروعات مٹی گھوٹالے سے کی گئی جس میں لالو کے خاندان پر سوال اٹھے،اس کے بعد میسا بھارتی کی دہلی میں غیر اعلانیہ جائیداد کو نشانہ بنایا گیا اور اب محکمہ انکم ٹیکس بھی لالو اور ان کے خاندان کے پیچھے پڑ گیا ہے۔خاص بات یہ ہے کہ سشیل مودی جہاں لالو یادو پر حملہ آور ہیں وہیں وزیر اعلی نتیش کمار اور ان کی پارٹی جے ڈی یو اس سے بچی ہوئی ہے،یہاں تک کہ سشیل مودی نے کچھ دنوں پہلے صاف صاف کہا تھا کہ اگر نتیش لالو یادو سے الگ ہوتے ہےں ، تو بی جے پی انہیں حمایت دینے پر غور کر سکتی ہے۔نتیش کمار پہلے ہی وزیر اعظم کے عہدے کے اپنے ارادے کو لے کر لگائی جا رہی قیاس آرائیوں کو پوری طرح مسترد کر چکے ہیں۔انہوں نے صاف کہہ دیا ہے کہ وہ پاگل نہیں ہیں اور ان کا وزیر اعظم کا امیدوار بننے کی کوئی ارادہ نہیں ہے۔نتیش کے اس بیان کو ایک طرح سے این ڈی اے میں ان کی واپسی کی تیاری کے طور پر دیکھا جا رہا تھا، کیونکہ اپوزیشن اور میڈیا کا ایک طبقہ اکثر 2019کے عام انتخابات میں مودی کے سامنے نتیش کے کھڑے ہونے کی پیشین گوئی کرتا رہا ہے۔