نئی دہلی(ملت ٹائمز)
ملک کا سب سے بڑا ٹیکس اصلاحات، سامان اور سروسیز ٹیکس، یعنی جی ایس ٹی جمعہ یعنی آج کی آدھی رات (یعنی ہفتہ، یکم جولائی، 2017) کو پارلیمنٹ کے تاریخی مرکزی ہال میں صدرجمہوریہ ڈاکٹر پرنب مکھرجی کی موجودگی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے لانچ کیا جائے گا، آزادی کے بعد یہ چوتھا موقع ہوگا، جب مرکزی ہال میں آدھی رات کو کوئی تقریب منعقد ہوگی، گزشتہ تینوں پروگرام ملک کی آزادی سے منسلک رہے ہیں،شاید اس وجہ سے بھی کانگریس نے جمعہ کی رات کے پروگرام کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے، بہت سی دوسری اپوزیشن پارٹیاں بھی پروگرام سے دور رہیں گی، ماناجارہاہے کہ اس بل سے معیشت پر گہر ا اثر پڑے گا ۔
آدھی رات کی خوبصورت تقریب کے لئے مرکزی ہال میں نئے قالین (قالین) بچھائے گئے ہیں، اور نیا ساو¿نڈ سسٹم لگایا گیا ہے، پروگرام رات 11 بجے شروع ہو جائے گا، اور ٹھیک آدھی رات کے وقت گھنٹے بجا کر جی ایس ٹی کے نفاذ کے اعلان کے ساتھ ہی آدھی رات کے بعد تک چلے گا۔
صدر ڈاکٹر پرنب مکھرجی اور وزیر اعظم نریندر مودی اس موقع پر اپنے خیالات کا بھی اظہار کریں گے، مرکزی ہال کے مرکزی اسٹیج پر سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا، لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن اور نائب صدر حامد انصاری بھی موجود رہیں گے، سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو بھی دعوت دی گئی تھی، لیکن ان کی پارٹی کانگریس کی طرف سے پروگرام کا بائیکاٹ کئے جانے کا مطلب ہے کہ وہ شامل نہیں ہوں گے۔
پروگرام میں تقریبا 1000 لوگوں کے شرکت کرنے کی امید ہے، بالی ووڈ اداکار امیتابھ بچن، ملک کے سب سے بڑے صنعت کاروں میں شمار کئے جانے والے رتن ٹاٹا اور ‘بھارت نائیٹنگل کہی جانے والی لتا منگیشکر پروگرام میں شامل ہوں گے، ریزرو بینک آف انڈیا، یعنی آر بی آئی کے موجودہ گورنر ارجت پٹیل اور دو سابق گورنر بمل جالان اور ریڈی بھی شرکت کریں گے، جبکہ گزشتہ آر بی آئی گورنر رگھو رام راجن پروگرام میں شامل نہیں ہوں گے۔
مرکزی حکومت نے تمام ممبران پارلیمنٹ، تمام ریاستوں کے وزرائے اعلی اور تمام ریاستوں کے وزیرخزانہ کو پروگرام میں شرکت کی دعوت دی ہے، کانگریس، لیفٹ، مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کی پارٹی ترنمول کانگریس اور بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کی پارٹی راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) جیسی اپوزیشن پارٹیاں پروگرام کا بائیکاٹ کر رہی ہیں، اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی ملائم سنگھ یادو کی سماج وادی پارٹی کے پروگرام میں شرکت کرنے کو لے کر صورتحال فی الحال واضح نہیں ہے، اور نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، سینئر پارٹی لیڈر نریش اگروال نے بتایا ہے کہ اس بارے شام تک ہی کچھ معلوم ہوپائے گا۔ ‘
جنتا دل یونائٹیڈ(جے ڈی یو) لیڈر اور بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے جی ایس ٹی کی حمایت کی ہے، اور وہ خود اس پروگرام میں شامل نہیں ہوں گے، لیکن ان کی پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ سے پروگرام سے دور رہنے کے لئے نہیں کہا گیا ہے، ویسے، پارٹی کے دیگر سینئر لیڈر شرد یادو بھی افتتاحی پروگرام میں شرکت نہیں کریں گے۔
پارلیمنٹ میں جی ایس ٹی بل کی منظوری کے وقت واک آﺅٹ کرنے والی آل انڈیا انا ڈراﺅڈ کشگم جو اس وقت تمل ناڈو میں حکمراں ہے، نے کہا ہے کہ وہ نئے ٹیکس کی دفعات سے مطمئن نہیں ہے، لیکن ان کے پاس “جی ایس ٹی کی حمایت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے اور وہ پروگرام میں شامل ہوں گے۔
مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو نے کہایہ تاریخی ہے، کیونکہ پہلے ملک کا انضمام ہوا تھا، آج ہم اقتصادی انضمام کرنے جا رہے ہیں، یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اپوزیشن تصحیح کے اس عمل سے دوری بنا رہی ہے ، مجھے امید ہے کہ شام تک انہیں بھی اس کا احساس ہو جائے گا، اور وہ مرکزی ہال میں ہمارے ساتھ شامل ہوں گے۔
کانگریس لیڈر آنند شرما نے کہاآدھی رات کو ہونے والا خوبصورت پروگرام عدم برداشت، کسانوں کے مسائل جیسی معاشرے کی تلخ سچائیوں، جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، کو نظر انداز کر رہا ہے ۔کانگریس ایسے کسی تماشے اور پروموشنل کے ہتھکنڈے کا حصہ نہیں بن سکتی۔ صرف ایک ٹیکس پالیسی کے پروموشنل کا حصہ نہیں بن سکتے۔ پارٹی نے اس بات پر بھی اعتراض کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی جی ایس ٹی کا افتتاح کریں گے اور صدرجمہوریہ پرنب مکھرجی پروگرام میں موجود ہوں گے جبکہ انہیں ہی اسے لانچ کرنا چاہئے۔
اپوزیشن پارٹیوں نے یہ بھی کہا کہ اس ہفتے کپڑا تاجروں کی طرف سے کیا گیا احتجاج دکھاتا ہے کہ چھوٹے تاجر جی ایس ٹی کے لئے تیار نہیں ہیں، انہوں نے لانچ ملتوی کرنے کا مشورہ دیا ہے، بدھ کو ایک فیس بک پوسٹ میں ممتا بنرجی نے کہاکہ جی ایس ٹی کو لاگو کرنے کی غیر ضروری جلد بازی مرکزی حکومت کی ایک اور بڑی غلطی ہے۔
انکم ٹیکس سیکرٹری ہنس مکھ ادھ کہاکوئی بھی ٹرانزیکشن بغیر دقتوں کے نہیں ہو سکتی، لیکن ہم اسے ختم کرنے کی کوشش کریں گے،لوگوں کا اعتماد بحال رہنا چاہئے کہ لفظی غلطی ہونے پر کوئی بھی آپ کو پریشان نہیں کرے گا۔
(بشکریہ این ڈی ٹی وی )