نئی دہلی(ملت ٹائمز)
ہندوستان، چین اور بھوٹان کے درمیان ایک سرحدی قصبے میں چینی فوج نے انڈین فوج کے بنکر تباہ کردیے ہیں جس کے بعد دونوں مما لک کی کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
میڈیارپوٹس کے مطابق یہ علاقہ بھارت، چین اور بھوٹان کے درمیان واقع ہے، نیا تنازعہ اس وقت شروع ہوا تھا، جب چینی فوج نے چین اور بھوٹان کے درمیان متنازعہ علاقے ڈوکلام میں(جیسے چینی زبان میں ڈونگلانگ کہا جاتا ہے) وہاں ایک سڑک تعمیر کرنی شروع کر دی تھی جبکہ اس سے قبل چینی فوج نے اس علاقے میں واقع بھارتی فوج کے دو بنکروں کو ہٹانے کی وارننگ بھی دے دی تھی۔ چینی فوج نے ان بنکروں کو 6 جون کی رات کو تباہ کر دیا تھا۔ چین کا دعوی ہے کہ یہ اس کا علاقہ ہے اور بھارت یا بھوٹان کا اس پر کوئی حق نہیں ہے۔تازہ سرحدی کشیدگی کے بعد بھارت نے سکم میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے وہاں اپنے فوجیوں کی تعداد بڑھا دی ہے اور فوجیوں کو غیر جنگی حالت میں رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب چین نے بھارت پر سرحدی مفاہمت کے حوالے سے دھوکا دہی کا الزام لگایا ہے۔ دونوں ممالک کے مابین کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے اور اس کا اثر وزیر اعظم مودی اور صدر جن پنگ کی اس ہفتے جرمنی میں ہونے والی ملاقات پر بھی پڑ سکتا ہے۔ چین کا الزام ہے کہ بھارتی فوج حال ہی میں اس کے ریاستی علاقے میں داخل ہو گئی تھی اور بھارت کے شمال مشرقی علاقے سکم کے حوالے سے دونوں ہمسایہ ملکوں کے مابین جو مفاہمت ہوئی تھی، بھارت اس کی خلاف ورزی کر رہا ہے،حالانکہ بھارت کی تماسابقہ حکومتیں اس پر کاربند رہی ہیں۔