نئی دہلی (ملت ٹائمز/پریس ریلیز)
علوم نبوی کے شارح ،علم حدیث کے پیکر اورعالم اسلامی کے داعی امام المحدثین حضرت مولانا شیخ محمد زکریا کاندھلوی رحمة اللہ علیہ کے علمی جانشین،عالم اسلام کے داعی ،امیر المومنین فی الحدیث محمد بن اسماعیل کی صحیح بخاری کے ترجمان اور دنیا کے مقبول ترین استاذ حضرت مولانا شیخ محمد یونس صاحب نوراللہ مرقدہ آج دار فانی سے دار آخرت کی جانب کوچ کر گئے۔اناللہ وانا الیہ راجعون
امین ملت حضرت مولانا مفتی محفوظ الرحم عثمانی بانی ومہتمم جامعة القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہار نے تعزیت کرتے ہوئے کہاکہ حضرت کا انتقال ایک عظیم علمی خسارہ ،ناقابل تلافی نقصان اور پوری علمی دنیا کیلئے اندوہناک خبر ہے ،حضرت کا درس بخاری پوری دنیا میں لاثانی تھا ،تشریح حدیث کی مثال دنیا بھر میں بے نظیر تھی جب آپ پڑھاتے تھے تو ایسا محسوس ہوتاتھا کہ اپنے سینے سے علوم شاگردوں کے سینے میں منتقل کررہے ہیں،آپ نے چھ دہائی تک سہارنپور میں علمی حدیث کی گتھیاں سلجھائی ہے ،شیخ الحدیث حضرت مولانا زکریا کاندھلوی رحمة اللہ علیہ کے حقیقی علمی جانشیں ہونے کا ثبوت دیا ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ حضرت کاوطن جونپور ہے ،وہیں کے مانی کلاں محلہ میں مولانا ضیاءصاحب سے آپ نے کافیہ تک تعلیم حاصل کی اور مولانا ضیائ رحمة اللہ علیہ نے آپ کی سرپرستی اور تربیت کی ،آپ کے والد گرامی مرحوم شبیر احمد انجیئنر تھے۔
حضرت شیخ کے انتقال پر مشہور عالم دین مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہاکہ حضرت اسلاف کی عظیم یادگار،بخاری شریف کے بے مثال شارح اور مرکز علم وعمل تھے ،آپ کی ذات سراپا نورانی وروحانی تھی ،انہوں نے کہاکہ حضرت شیخ کے انتقال سے پوری دنیا میں آپ کے پھیلے ہزاروں شاگرد سوگوار ہیں اور خود کو یتیم محسوس کررہے ہیں۔
مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نے کہ غم کی اس گھڑ میں ہم حضرت مولانا عاقل صاحب مظاہری صدر المدرسین جامعہ مظاہر علوم سہارنپور،حضرت مولانا محمد سلمان مظاہری دامت برکاتہم ناظم جامعہ مظاہر علوم سہارنپور اور حضرت شیخ زکریا کے علوم ومعارف کے امین مخدوم گرامی حضرت مولانا محمد شاہد سہارنپوری امین عام جامعہ مظاہر علوم سے اظہار تعزیت کرتے ہیں اور حضرت کی بلندی درجات کیلئے دعا گو ہیں۔
رفتہ رفتہ اٹھ رہی ہیں ہستیان بے نظیر
دل کا شاد بڑھتا جارہاہے پیہم اضطراب





