فیس بک پر فرضی ویڈیو پوسٹ کرکے فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگاڑنے والی بی جے پی لیڈر

کولکاتا(ملت ٹائمز)
مغربی بنگال پولیس کی کرائم برانچ (سی آئی ڈی) نے سوشل میڈیا پر فرضی پوسٹ کئے جانے کے معاملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر ترون سین گپتا کو گرفتار کر لیا ہے۔ سین گپتا بی جے پی کے اطلاعاتی ٹکنالوجی (آئی ٹی) سیل کے سربراہ ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سی آئی ڈی حکام نے بیربھوم ضلع میں ہنومان جینتی یاترا کی فرضی ویڈیو فوٹیج پوسٹ کرنے کے معاملے میں سین گپتا کے مبینہ طور پر ملوث ہونے پر یہ کارروائی کی ہے۔ انہیں کل رات گئے مغربی بردوان ضلع کے آسنسول کے ہیرا پور سے گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غیرضمانتی وارنٹ پر گرفتار کئے جانے والے سین گپتا کو بیربھوم میں واقع سوری کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
حال ہی میں بشیرہاٹ اور بدوئی کے فسادات کے بعد بنگال حکومت نے لوگوں کو فیس بک پر قابل اعتراض مواد نہیں پوسٹ کرنے کی وارننگ دی تھی۔ اس لیڈر کو آسنسول سے گرفتار کیا گیا۔ اس کا نام ترون سین گپتا ہے۔ وہ آسنسول میں بی جے پی کا یوتھ ونگ لیڈر ہے۔ سی آئی ڈی نے اسے تشدد کو اکسانے والے کام کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
سین گپتا نے فیس بک پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا ہے، جس میں مسلم پولیس افسر کو ہندوو¿ں پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ جیسے ہی یہ پوسٹ وائرل ہونی شروع ہوئی، فوری طور پر آسنسول کی انتظامیہ فعال ہو گئی۔ فیس بک سے اس نے سین گپتا کا اکاو¿نٹ ہٹانے کی درخواست کرتے ہوئے ویڈیو کو ہٹانے کو کہا۔ فیس بک نے فوری طور پر اس کے اکاو¿نٹ کو ہٹا دیا ہے، لہذا یہ ویڈیو اب فیس بک پر نہیں نظر آرہی ہے۔