جامعہ مظاہر علوم کے امین عام مولانا سید شاہد الحسنی کے والد کاانتقا ل پرملال

مولانا حکیم سید محمد الیاس سہارنپوری کے انتقال پر مولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی ، حسیب صدیقی و دیگر اہم شخصیات کااظہار تعزیت
دیوبند(سمیر چودھری ۔ملت ٹائمز)
جامعہ مظاہر علوم سہارنپور کے امین عام مولانا سید شاہد الحسنی کے والد حکیم مولاناسید محمد الیاس کا آج سہارنپور میں تقریباً 85 برس کی عمر میں انتقال ہوگیا ،ان کے انتقال کی خبر سے یہاں علمی حلقوںمیں غم کی لہر دوڑ گئی ہے اور متعددمدارس و مکاتب میں قرآن خوانی کرکے دعاءایصال ثواب کااہتما م کیا گیا ، نامور علماءو دانشوران نے حکیم مولانا سیدمحمد الیاس کے انتقال پر اپنے گہرے رنج وغم کاظہارکرتے ہوئے اہل خانہ سے تعزیت مسنونہ پیش کی۔ واضح رہے کہ مرحوم کی نماز جنازہ بعد نماز عشاءداراجدید جامعہ مظاہر علوم میں بزرگ عالم دین مولانا طلحہ کاندھلوی نے ادا کرائی ،بعد ازیں آبائی قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔
اس سلسلہ میں آل انڈیا اقتصادی کونسل کے چیئرمین و مسلم فنڈ دیوبند کے جنرل منیجر مولانا حسیب صدیقی نے حکیم مولانا سید الیاس کے انتقال پر گہرے رنج وغم کااظہارکرتے ہوئے اہل خانہ بالخصوص مولاناسید شاہد الحسنی کو تعزیت مسنونہ پیش کی۔ انہوںنے کہاکہ مرحوم کی حیات وخدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ مرحوم حضرت شیخ زکریاؒ کے داماد تھے اور دور حاضر کی بڑی شخصیت تھے جنہیں اپنے وقت کے جید علماءکرام سے استفادہ کا شرف حاصل تھا۔انہوںنے افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ یقینی طورپر سال رواں مسلسل بڑی شخصیات آخری سفر پر روانہ ہورہی ہے جو پوری امت کے لئے بڑا خسارہ ہے۔انہوںنے مرحوم کے لئے دعاءمغفرت کرتے ہوئے کہاکہ اللہ پاک مرحوم کی بال بال مغفرت فرماکر درجات بلند فرمائے اور پسماندگا ن کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔ مولانا حسیب صدیقی نے حال میں محدث عصر شیخ محمدیونس کے انتقال کو بھی بڑے علمی نقصان سے تعبیر کیا۔
جامعة القاسم کے بانی ومہتمم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہار کے بانی ومہتم مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نے بھی اپنے شدید رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ غم کی اس گھڑ میں ہم مخدوم گرامی حضرت مولانا محمد شاہد الحسینی کے ساتھ ہیں اور ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں،انہوں نے کہاکہ حکیم سید محمد الیاس نیک صفت اور بزرگ شخص تھے ،وہ ہمارے مشفق وکرم فرماتھے۔
حکیم مرحوم کے انتقال پر جامع مسجد کلاں کے منیجر اور جمعیة علماءہند کے ضلع نائب صدر مولانا فرید مظاہری نے شدید رنج و غم کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ حکیم سید محمد الیاس کے انتقال سے وہ آج ایک مشفق سرپرست سے محروم ہوگئے۔انہوںنے بتایا مرحوم ان سے بہت محبت کرتے تھے اور ایک مشفق باپ کی طرح ہمیشہ مفید مشوروں اور دعاو¿ں سے نوازتے تھے ،ان کا انتقال مولاسید شاہدالحسنی کی طرح ذاتی طورپر میرے لئے بھی بڑے صدمہ کا باعث ہے۔ انہوںنے بتایا کہ مرحوم کی اچانک طبیعت خراب ہوئی اور نصف گھنٹے کے وقفہ کے درمیان ہی ان کا انتقال ہوگیا ۔ مولانا فرید مظاہری نے گھر پہنچ کر پسماندگان سے تعزیت مسنونہ پیش کی اورنماز جنازہ میں شرکت کی۔
جامعہ رحمت گھگرولی کے مہتمم و آل انڈیا ملی کونسل کے ضلع صدر مولانا و ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی نے مولانا سید شاہدالحسنی کے والد محترم حکیم سید محمد الیاس کے انتقال پر اپنے شدید رنج و غم کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ مرحوم بڑی نسبت کے بزرگ تھے،جن کا انتقال یقینی طورپر اہل علم طبقہ کے لئے شدید صدمہ کا باعث ہے ،اللہ پاک مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کوصبر جمیل عطا فرمائے۔ انہوںنے مولانا سید شاہد الحسنی سے تعزیت مسنونہ پیش کی ۔
دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مولانا شریف خان قاسمی نے بھی مولانا سید شاہدالحسنی کے و الد محترم کے انتقال پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے تعزیت مسنونہ پیش کی۔ علاوہ ازیں ممتاز عالم دین مولانا ندیم الواجدی، ممتاز قلمکار مولانا نسیم اختر شاہ قیصر، معروف ادیب عبداللہ عثمانی، کالم نگار سید وجاہت شاہ وغیرہ نے بھی مولانا حکیم سیدمحمد الیاس کے انتقال تعزیت کااظہار کیا۔