نئی دہلی(ملت ٹائمز)
جہاں ایک طرف پورے ملک میں فیس بک پر اشتعال انگیز پوسٹ ہو رہے ہیں اور اس کے چلتے کئی جگہ تشدد بھڑکنے کی خبریں بھی آئی ہیں۔وہیں دہلی سے تقریباََ سو کلومیٹر دور میوات کے ٹا¶ن نگینہ میں کئی دیہات کی مہا پنچایت نے ایک قابل ستائش فیصلہ لیا۔انہوں نے ایک نوجوان کو فیس بک پر اشتعال انگیز پوسٹ کرنے پر سزا سنائی۔اسے 11جوتے مارے گئے۔ساتھ ہی اس پر 21ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا اور تین ماہ کے لئے گا¶ں سے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا۔نوجوان پر الزام تھا کہ اس نے ایک مذہب خاص کے خلاف فیس بک پر قابل اعتراض پوسٹ شیئرکیے۔نوجوان کے فیس بک پوسٹ کے بعد قصبے میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہو گیا۔اسی لیے دو مذاہب کے درمیان کشیدگی کو روکنے کے لئے پنچایت نے یہ سخت قدم اٹھایا۔حالات بہتر بنانے کے لئے ٹا¶ن کے سرپنچ اور اہم لوگوں نے سرودھرم معاشرے کی میٹنگ بلائی۔نگینہ کی چودھری چوپال پر بدھ دوپہر بعد مہا پنچایت کی گئی۔حاجی ناصر حسین نے الزامات کی لسٹ کو ملزم کے سامنے پڑھ کر سنایا اور اسے سزاسنائی۔