شیخ الحدیث مولانا محمد یونس صاحب کی وفات پر ممبئی میں تعزیتی اجلاس کا انعقاد- شہرکے عمائدین ملت اورمعززشخصیات نےکی شرکت

ممبئی (ملت ٹائمز)

        انجمن اہل سنت والجماعت ممبئی کے زیراہتمام المالطیفی ہال حاجی صابوصدیق کالج میں امیرالمؤمنین فی الحدیث،شیخ المشایخ،استاذالاساتذہ حضرت اقدس مولاناالحاج مولانامحمد یونس نوراللہ مرقدہ کی تعزیت میں ایک تعزیتی پروگرام منعقد ہوا،جس میں شہرکے عمائدین ملت اورمعززشخصیات نے شرکت کی،شرکاء سے خطاب کرتے ہوئےمولانامحمود احمد خان دریاآبادی نے کہاکہ حضرت کئی محدثین کامجمع تھے،حضرت مولانارشیداحمد گنگوہی،مولاناخلیل احمد سہارنپوری اورشیخ الحدیث مولانامحمد زکریارحمہ اللہ سچے جانشیں تھے،کسی زمانہ جوصفات محدثین کے اندرالگ الگ طورپرنمایاں تھیں وہ حضرت کے اندرجمع تھیں،ان کی وفات پر ہم بہت بڑاخلامحسوس کررہے ہیں،مفتی حذیفہ قاسمی نے کہاکہ حضرت حدیث کوفن حدیث کےطورپرپڑھاتےتھے،متن حدیث،رجال اورتشریخ حدیث میں کمال کادرجہ حاصل تھا۔مولانابرہان الدین قاسمی ڈائریکٹرمرکزالمعارف نے کہاحضرت کواخص الخواص میں کافی مقبولیت حاصل ہوئی،مفتی جسیم الدین قاسمی نے حضرت کےسوانح حیات پرتفصیلی روشنی ڈالی،حضرت کے خادم خاص مولاناسہیل مظاہری نےحضرت کے عشق رسول اورقرآن کریم سے لگاؤنیز دنیاسے بے رغبتی کے واقعات سناکرسامعین کو آبدیدہ کیا۔مفتی عزیزالرحمٰن فتحپوری نے خطبہ صدارت میں کہاکہ اس سال یکے بعددیگرے کئی محدثین کاانتقال ہوا، جن میں حضرت شیخ الحدیث مولاناعبدالحق اعظمی،مولاناریاست علی بجنوری،مولاناسیلم اللہ خان اورشیخ یونس رحمہم اللہ شامل ہیں،یہ سال گویاکہ عام الحزن ہے۔مفتی عزیزالرحمٰن نے مزیدکہاکہ شیخ یونس رحمہ اللہ مشہورشعرہمیں دنیاسے کیامطلب مدرسہ ہے وطن اپنا۔۔مریں  گےہم کتابوں پرورق ہو گا کفن اپنا،کی عملی تفسیرتھے۔مقررین  نے حضرت کے اعزہ واقارب،محبین اورمنتسبین کی خدمت میں تعزیت مسنونہ پیش کیا،اوردعاء کی کہ اللہ امت مسلمہ کو خاص طورپرمظاہرعلوم سہارنپورکااس کانعم البدل عطافرمائے۔اس پروگرام میںانجمن اہل سنت والجماعت کےصدرمولانازین الدین خان قاسمی،انجمن کے سکریٹری مولانارشید احمد ندوی،صدرجمعیۃ حافظ ندیم صاحب،مولاناغیاث الدین مظاہری،مولانامدثراحمد قاسمی،مولانااسلم جاویدقاسمی،دارالقضاء ممبئی کےقاضی شریعت مفتی محمد فیاض عالم قاسمی،جناب سلیم موٹروالا،نظام الدین راعین،اوردیگرکئی معززشخصیات نے شرکت کی۔صدرمحترم کی دعاء سے جلسہ اختتام کوپہونچا۔