لدھےانہ(ملت ٹائمز)
آج ےہاں تارےخی جامع مسجد لدھےانہ کے باہر ہزاروں مسلمانوں نے دہشت گردی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے شری امرناتھ جا رہے ےاترےوں پر کشمےر مےں ہوئے حملہ کی سخت مزمت کرتے حکومت سے مطالبہ کےا کہ صوبہ کشمےر کی نا اہل حکومت کو برخاست کےا جائے ، لدھےانہ مےں ہوئے اس زبردست احتجاج کی قےادت نائب شاہی امام مولانا محمد عثمان رحمانی لدھےانوی کر رہے تھے ، اس موقعہ پر مظاہرےن دہشت گردی مرداہ باد ، پاکستان مردہ آباد ، قومی اےکتا زندہ ،فرقعہ پرستی مردہ آباد ،بعد کے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے ، مظاہرےن کو خطاب کرتے ہوئے مجلس احرار اسلام ہند کے قومی صدر و پنجاب کے شاہی امام مولانا حبےب الرحمن ثانی لدھےانوی نے کہا کہ شری امرناتھ جا رہے ےاترےوں پر حملہ انسانےت کےلئے شرم کی بات ہے انہوں نے کہا کہ جموں کشمےر کی حکومت اس معاملہ مےں براہ راست ذمہ دار ہے مرکزی سرکار کو چاہئے کہ اےسی ناہل حکومت کو فورا برخاست کرے ، شاہی امام مولانا حبےب الرحمن لدھےانوی نے کہا کہ بھارت کے مسلمان اس دکھ کی گھڑی مےں اپنے ہم وطنوں کے ساتھ ہےں اسی دوران شاہی امام مولانا حبےب الرحمن لدھےانوی نے گزشتہ دو روز قبل ہرےانہ کے حصار مےں کچھ فرقعہ پرست عناصر کی جانب سے اےک مسجد کے امام قاری ہارون کے ساتھ کی گئی بدسلوکی کی شدےد الفاظات مےں مزمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک مےں دہشت گردانہ حملہ کے بعد جو بھی لوگ اپنی سےاست چمکانے کےلئے ملک مےں فرقعہ واارانہ فساد کرنا چاہتے ہےں حکومت کو چاہئے کہ اےسے عناصر کو نکےل ڈالے ، شاہی امام پنجاب نے اےک سوال کے جواب مےں دو ٹوک کہا کہ مذہب کے نام پر غنڈہ گردی کرنے والوں کو منھ توڑ جواب دےا جائےگا ، انہوں نے کہا کہ ےہ کتنی شرم کی بات ہے کہ اےک طرف ملک کی عوام شری امرناتھ ےاتےرےوں کے ساتھ ہوئے غےر انسانی سلوک پر غم اور غصہ مےں ہے اور دوسری طرف فرقعہ عناصر اپنے ہی ہم وطنوں کے خلاف ماحول بنا کر دےش مےں کے حالات خراب کرنا چاہتے ہےں ، اےک سوال کے جواب مےں شاہی امام پنجاب نے کہا کہ ہرےانہ کے حصار کے واقعہ کےلئے مقامی اےس اےچ او ڈیس اےس پی اور ضلع پولےس کپتان براہ راست ذمہ دار ہےں کےونکہ پولےس نے سب کچھ جانتے ہوئے بھی شر پسند عناصر کو روکنے کی کوشش نہےں کی ، انہوں نے کہا کہ کھٹر سرکار مےں اگر احسا س زندہ ہے تو فورا اےس اےس پی کو معطل کر کے غنڈہ گردی کرنے والوں کو گرفتار کےا جائے ، اس موقعہ پر بابل خان ، غلام حسن قےصر ، شاہنواز، بلال خان ، محمد مستقےم احراری سمےت بڑی تعداد مےں مسلمان موجود تھے۔