امرناتھ یاتریوں پر حملہ قابل مذمت لیکن حملے میں سازش کے امکانات بھی موجود ۔ ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی ( ملت ٹائمز۔پریس ریلیز)
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے گزشتہ 10جولائی کو اننت ناگ کے قریب گجرات سے تعلق رکھنے والے امرناتھ یاتریوں پر ہوئے حملے جس میں 7یاتریوں کی اموات اور 19یاتریوں کی زخمی ہوئے تھے ا س کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امرناتھ یاتریوں پر جو حملہ ہوا ہے وہ قابل مذمت ہے لیکن اس حملہ اور اس کے بعد ملک میں پیدا ہوئے صورتحال کے مدنظر اس حملہ میں سازش کے امکانات بھی موجود ہیں۔ ایس ڈی پی آئی قومی صد ر اے سعید نے اپنے ایک بیان میں اس بات کا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گجرات میں ہاردک پٹیل کے قیادت میں ہورہے ‘ Patidar agitation ‘ سے عوام کا توجہ ہٹانے اور اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے امرناتھ یاتریوں پر ہوئے حملوں کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ بھی ہوسکتا ہے۔ پٹیدار تحریک کی وجہ سے مرکزی اور گجرات ریاستی بی جے پی حکومت بری طرح بوکھلائی ہوئی ہے کیونکہ امسال دسمبر کو گجرات میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر اے سعید نے یاتریوں کے ہلاک ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کے انٹلی جنس ایجنسیوں پر الزام لگایا ہے کہ انتہا پسندوں کی جانب سے اس طرح کے گھناﺅنی حملے کو روکنے اور اپنی ڈیوٹی نبھانے اور ملک کے شہریوں کی جانیںبچانے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوںنے مزید کہا ہے کہ اس معاملے میں غیر جانبدار ایجنسی کی جانب سے تحقیقات ہونی چاہئے جس سے عوام کے سامنے اس سچائی کو لایا جاسکے کہ امرناتھ یاتریوں پر حملے کے پیچھے حقیقت میں عسکریت پسندوں کا ہاتھ ہے یا اس کی کڑی گجرات سے جڑتی ہے جہاں بی جے پی اس معاملے کو لیکر سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ تاہم اس بات کا قوی یقین ہے کہ بی جے پی گجرات اسمبلی انتخابات میں امرناتھ یاتریوں پر ہوئے حملے کو انتخابی مدعا بنا سکتی ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ مذکورہ وجوہات کے علاوہ امرناتھ حملہ جموں کشمیر اور ملک کے دیگر ریاستوںمیں بڑے پیمانے پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی نیت سے کیا گیا ہے۔ تاہم امرناتھ حملے کے پیچھے جو بھی عناصر چھپے ہوئے ہیں ان کو یہ سبق حاصل ہوچکا ہے کہ کئی دہائیوں کے تنازعات کے باوجود وادی کے سیکولر کردار کو مسخ کرنے کی کوشش ناکام ہوچکی ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر اے سعید نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سال امرناتھ یاترا کے لیے انتہائی درجے کی سیکورٹی فراہم کی گئی تھی کیونکہ انٹلی جنس ایجنیسوں نے خبردار کیا تھا کہ عسکریت پسند وںنے100پولیس اہلکار اورمتعدد یاتریوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی ہے ، اتنی سیکورٹی فراہم کرنے کے باوجود عسکریت پسندوں کا یاتریوں پر حملہ کرنا ہماری کمزوریوں کو اجاگر کرتا ہے۔ دریں اثناءپارٹی قومی صدر اے سعید نے کشمیریوں نے انفرادی اور تنظیموں کی جانب سے اس حملے کی سخت مذمت کی ہے۔ کشمیریوں کی جانب سے اس قسم کا ردعمل قابل تحسین ہے۔ خاص طور پر ایسے صورتحال میں جہاں ملک بھر میں دائیںبازو جماعتیں اپنے فرقہ وارانہ جڑیں مضبوط کرنے میں لگی ہے۔ عام کشمیری جنہوں نے ہمیشہ امرناتھ یاتریوں کا خیر مقدم کیا ہے اور انہیں ہر مکمن سہولتیں فراہم کیا ہے وہ اس دردناک اور بزدلانہ حملے سے حیران ہیں اور وہ اس حملے کو روایتی کشمیری اقدار اور شناخت کے خلاف کیا گیا حملہ سمجھتے ہیں۔

SHARE