بھوپال(ملت ٹائمز)
مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں پولیس جمعہ کی رات بجرنگ دل کے ایک لیڈر اور کچھ کارکنوں کے سامنے بے بس نظر آئی، شراب پی کر پولیس سے مارپیٹ کے الزام میں پکڑے گئے بجرنگ دل کے لیڈر کملیش ٹھاکر کو چھڑانے کے لئے حامیوں نے پولیس تھانے میں ہنگامہ کر دیا، جب پولیس نے مظاہرین کو روکنے چاہا تو انہوں نے سڑک پرچکا جام کرنے کی کوشش کی، پولیس کی موجودگی میں مظاہرین ملزم کو نہ صرف چھڑا کر لے گئے، بلکہ خاکی کو منہ چڑھاتے ہوئے اسے کندھے پر بٹھا کر باری باری دکھائے لگے۔
پولیس ذرائع کا الزام ہے کہ بجرنگ دل کا صوبائی کنوینر کملیش ٹھاکر شرابی، بھوپال کے 10 نمبر مارکیٹ میں شراب پی رہا تھا، دیر رات پولیس نے اس پر اعتراض جتایا تو اس نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ گالی گلوچ شروع کر دی، پولیس اہلکاروں نے اسے روکنے کی کوشش کی تو اس نے ایک پولیس اہلکارکا کالر پکڑ لیا، جب پولیس اسے اپنے ساتھ حبیب گنج تھانے لائی تو بجرنگ دل کے کارکن بھی وہاں جمع ہو گئے۔
40-50 کی تعداد میں آئے بجرنگ دل کے کارکنوں کے سامنے پولیس بے بس کھڑی رہی، اور کارکن اپنے لیڈر کو کندھے پر بٹھا کر چلتے بنے، لیڈر نے خود کو بے قصور بتایا اور الزام لگانے والے کو ہی سامنے لانے کی بات کہی، کملیش ٹھاکر نے کہا کہ مہالکشمی جویلرس میں میں خریداری کرنے آیا، جتنے لوگ پلیٹ فارم پر تھے پولیس اہلکار وہاں سے سب کو اٹھانے لگے، میں نے ان کو کہا کہ میں یہاں خریداری کرنے آیا تھا لیکن انہوں نے مجھے ھی بند کر دیا. میں نے پوچھا بھائی کون فریادی ہے جس کی شکایت پر مجھ سے دور کر دیا لیکن وہ بتا نہیں پا رہے ہیں۔
بجرنگ دل کے ہنگامے کو دیکھتے ہوئے پولیس کے سینئر افسران بھی حبیب گنج تھانے پہنچ گئے، موقع پر پہنچے سی ایس پی سی ایم دویدی نے پہلے کہا تھوڑی غفلت ہوئی ہے، اسے دیکھ رہے ہیں اگر ان کی کوئی مجرمانہ کردار ہو گا تو مقدمہ درج کیا جائے گا، دیر رات ملزم کے خلاف سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے، گالی گلوچ اور مارپیٹ کرنے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔