کمرشیل ٹیکس محکمہ کے جسٹس نے کیا دارالعلوم دیوبند کا دورہ ،ذمہ داروں سے ملاقات کے دوران ا دارے کی عالمی عظمت کا کیا اعتراف ،جی ایس ٹی بل پر بھی ہوئی بات چیت 

دیوبند (ملت ٹائمز۔سمیر چودھری) 
کمرشیل ٹیکس محکمہ کے جسٹس چندرا کیشن پٹیل کی قیادت میں محکمہ کے کارکنان نے دارالعلوم دیوبند پہنچ کر مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی سے ملاقات کی ۔انہوں نے ادارہ کی قدیم و جدید عمارات کے علاوہ مسجد رشید اور لائبریری وغیرہ کو دیکھ کر خوشی کااظہار کیا اور مہتمم موصوف نے ادارے کے نظام کے بابت تفصیلی گفتگو۔ ادارہ کے مہمان خانہ میں دوران ملاقات دارالعلوم دیوبند کی عظمت کا اعتراف کرتے جسٹس چندر ا نے کہا کہ دارالعلوم جیسا ادارہ جو حکومت سے کوئی مدد حاصل نہیں کرتا اور جس کے پاس قانون کے نفا ذ کے لئے کوئی قوت نافذہ نہ ہونے کے باوجود انتظام وانصرام کی جو شکل یہاں دیکھنے کو ملتی ہے کسی عصری ادارے میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے دارالعلوم دیوبند کا تعارف کرانے کے ساتھ ساتھ ملک کے حالات پر بھی تبصرہ کیا اور خاص طور پر جی ایس ٹی سے پیدا ہونے والی پریشانیوں کے سلسلے میں گفتگو کی ۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے تجارتی طبقے پریشان ہیں اس لئے آپ جیسے ذمہ داران کو چاہئے کہ حکومت کو اس کی سخت آزمائشوں اور دشواریوں سے آگاہ کریں ۔ انہو ں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ خاص طو ر پر تمام چھوٹے بڑے تاجروں کے مسائل پر توجہ دیں اور جی ایس ٹی کے سلسلے میں جو دشواریا ں پیش آرہی ہیں ان کا سد باب کریں۔ قبل ازاں مہمانوں نے ادارے کے قدیم لائبریری میں رکھے مخطوطات اور قدیم کتابوں کے ساتھ ساتھ لائبریری کے کمپیوٹرائز نظام کا بھی بغور جائزہ لیا۔ انہوں نے دارالعلوم دیوبند کی لائبریری میں موجود اورنگ زیب عالم گیر کے ہاتھ سے لکھے کلام پاک کو بغور دیکھا اور اس کو صناعی کا ایک نایاب ونادر نمونہ قرار دیا۔ مسٹر چندرا نے کہا کہ ہندوستان جیسا ملک دنیا میں کوئی دوسرا نہیں ہے ، یہاں کی گنگا جمنی تہذیب اور کسرت میں وحدت کا جو نمونہ یہ ملک پیش کرتا ہے اس کی دنیا میں کوئی نظیر نہیں ملتی ۔ اس موقع پر ان کے ساتھ کمرشیل ٹیکس سپرنٹینڈنٹ رئیس احمد ، امت گویل ایڈوکیٹ، ریٹائرڈ ڈپٹی کمشنر مہیش کمار اور جامعہ طبیہ دیوبند کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر اختر سعید موجود رہے۔