نئی دہلی(ملت ٹائمزمحمد قیصر صدیقی)
موجودہ صدر پرنب مکھرجی کی مدت کا آج آخری دن ہے۔اس موقع پر صدر پرنب مکھرجی نے اپنے الوداعی خطاب میں کہا کہ میں عہدہ سے آزاد ہونے کے موقع پر میرے تئیں اظہار کئے گئے اعتماد اور بھروسے کے لئے ہندوستانی عوام، ان کے منتخب نمائندوں اور سیاسی جماعتوں کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں،میں نے ملک کو جتنا دیا، اس سے زیادہ پایا،اس کے لئے میں ہندوستان کے لوگوں کا ہمیشہ شکرگزار رہوں گا،میں ممکنہ صدر رام ناتھ کووند کو مبارکباد دیتا ہوں۔ہمارے بانیوں نے آئین کو اپنانے کے ساتھ ساتھ ایسی مضبوط طاقتوں کولاگو کیا جنہوں نے ہمیں جنس، ذات، برادری کی ناہموار بیڑیوں اور ہمیں طویل باندھنے والی دیگر سلسلوں سے آزاد کر دیا۔اس سے ایک سماجی اور ثقافتی ترقی کاحوصلہ ملا جس سے ہندوستانی سماج کو جدید کی راہ پر گامزن کیا۔ایک جدید قوم کی تعمیر کچھ ضروری اصل حقائق ، ہر شہری کے لئے جمہوریت یا مساوی حقوق، ہر فرقے کے لئے سیکولرزم ضروری، ہر صوبے کی مماثلت اور اقتصادی برابری پر ہوتی ہے۔ترقی کو حقیقی بنانے کے لئے، ملک کے سب سے غریب کو یہ محسوس ہونا چاہئے کہ وہ قوم کا ایک حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پانچ سال پہلے، جب میں نے جمہوریہ کے صدر کے عہدے کا حلف لیا تو میں نے اپنے آئین کا نہ صرف حلف بلکہ اصل روح کے ساتھ تحفظ، سیکورٹی، اور تحفظ فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔ان پانچ سالوں کے ہر دن مجھے اپنے ذمہ داری کا احساس تھا،میں نے ملک کے دور حصے کے دوروں سے سبق حاصل کی،میں نے کالجوں اور یونیورسٹیوں کے نوجوان اور باصلاحیت لوگوں، سائنسدانوں، دانشوران، مصنفین، فنکاروں اور مختلف علاقوں کے لوگوںکے ساتھ بات چیت سے سیکھا۔میں اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے میں کتنا کامیاب رہا، اس کی پرکھ تاریخ کے سخت معیار کی طرف سے