سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر ،کرنل پروہت اور حکومت کو جاری کیا گیا نوٹس ، کرنل پروہت کی ضمانت عرضداشت کی این آئی اے نے بھی مخالفت کی ،14 اگست کو اگلی سماعت

ممبئی (ملت ٹائمز)
مالیگاﺅں 2008 بم دھماکہ معاملے کے کلیدی ملزمین لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت اور سادھوی پر گیا سنگھ ٹھاکرکے خلاف جمعیة علماءمہاراشٹر (ارشد مدنی)کی جانب سے داخل کردہ عرضداشتوں پر آج سماعت عمل میں آئی جس کے دوران دو رکنی بینچ نے سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر،کرنل شریکانت پروہت اور حکومت کو نوٹس جاری کیئے اور ان سے دو ہفتوں کے اندر جواب داخل کرتے ہوئے معاملے کی سماعت ۴۱ اگست تک ملتوی کردی ۔
اس سے قبل قومی تفتیشی ایجنسی NIAنے ۰۳ صفحات پر مشتمل ایک تفصیلی حلف نامہ داخل کرکے ملزم کرنل پروہت کو ضمانت پر رہاکئے جانے کی سخت لفظوں میں مخالفت کی تھی ۔
متاثرین کی نمائندگی کرنے والی جماعت جمعیة علماء(ارشد مدنی) کے دفتر سے موصولہ اطلاع کے مطابق سپریم کورٹ کی دورکنی بینچ کے جسٹس آر کے اگروال اور جسٹس ابھے منوہر سپرے کی ععدالت میں آج سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر اور کرنل شریکانت پروہت کے معاملوں میں داخل کردہ عرضداشت پر سماعت عمل میں آئی جس کے دوران قومی تفتیشی ایجنسی کی جانب سے سپریٹنڈنٹ آف پولس وشال گرگ نے کرنل پروہت کو ضمانت پر رہا کئے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت میں ایک حلف نامہ داخل کیا جس میں کہا گیا ہے کہ بادی النظر میں ملزم کے خلاف ثبوت وشواہد موجود ہیں اور وہ مالیگاﺅں بم دھماکہ معاملے کا کلیدی ملزم ہے لہذا اسے ضمانت پر رہا نہیں کیا جانا چاہیئے ۔
متاثرین کی نمائدگی کرنے کے لئے جمعیة علماءکی جانب سے مقرر کئے گئے وکلاءسابق ایڈیشنل سالسٹر جنرل آف انصیا امرندن شرن ،ایڈوکیٹ گورو اگروال، ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول ،ایڈوکیٹ جارج تھامس،ایڈوکیٹ تانیا شری،ایڈوکیٹ مجاھد اھمد ودیگر موجود تھے جنہوں نے سادھوی کی ضمانت مسترد کرنے اور کرنل پروہت کو ضمانت پر نہ رہاکئے جانے کے تععلق سے اپنے دلائل تحریری طور پر عدالت کے سامنے پیش کئے ۔کرنل پروہت کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے آج عدالت میں موجود تھے ۔
آج عدالت کی کارروائی کے اختتام کے بعد ممبئی میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیة علماءمہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار احمد اعظمی نے کہا کہ مالیگاﺅں ۸۰۰۲ بم دھماکہ معاملے کے متاثرین میں سے ایک نثار احمد سید بلال جن کا جواں سال فرزند سید اظہر دھماکوں میں شہید ہوگیا تھا کی جانب سے بطور مداخلت کار سپریم کورٹ میں عرضداشت داخل کی گئی تھی جسے گزشتہ سماعت پر ہی عدالت نے قبول کرلیا تھا ۔
گلزار احمد اعظمی نے کہا کہ ایک جانب جہاں جمعیة ملزم کرنل پروہت کی ضمانت کی مخالفت کرنے کے لئے کمر بستہ ہے وہیں ممبئی ہائی کورٹ کیجانب سے ضمانت پر رہائی کا پروانہ حاصل کرنے والی بھگوا دہشت گرد سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی ضمانت منسوخ کرانے کے لئے سپریم کورٹ میں عرضداشت داخل کر چکی ہے جسے عدالت نے سماعت کے لئے قبول کرتے ہوئے ملزمہ اور قومی تفتیشی ایجنسی سمیت مہاراشٹر حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے نیز گذشتہ ہفتہ دو رکنی بینچ نے دونوں عرضداشتوں کو یکجا کرکے سماعت کر نے کے احکامات جاری کئے تھے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ممبئی ہائی کورٹ کی دورکنی بینچ کے جسٹس نریش اگروال اور پرکاش نائیک نے ملزم کرنل پروہت کی یہ کہتے ہوئے ضمانت مسترد کردی تھی کہ بادی النظر میں ملزم کےخلاف پختہ ثبوت وشواہد موجود ہیں جس کے بعد ملزم نے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلہ کو چیلنج کیا ہے لیکن اسی بینچ نے سادھوی کو مشروط ضمانت پر رہا کئے جانے کے احکامات جاری کئے تھے ۔
۹۲ ستمبر ۸۰۰۲ کو ہونے والے اس سلسلہ وار بم دھماکہ معاملہ میں ۶ مسلم نوجوان شہید جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے تھے مقدمہ کی ابتدا ئی تفتیش انسداد دہشت گرد دستہ ( اے ٹی ایس ) نے آ نجہانی ہیمنت کرکرے کی سربراہی میں کی تھی اور پہلی بار بھگوا دہشت گردی پر پڑے پردے کو بے نقاب کیا تھا لیکن مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت بننے کے بعد سے اس معاملے کی بلا وجہ تازہ تحقیقات کرنے والی قومی تفتیشی ایجنسی NIAنے بھگوا ملزمین کو فائدہ پہنچانے کا کام شروع کردیا اور اضافی فرد جرم داخل کرتے ہوئے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر سمیت دیگر بھگوا ملزمین کو راحت پہنچائی ۔