جے این یو کے طالب علم امن سنہا کو ڈارھی رکھنے کی بنیاد پر سی آئی ایس ایف نے سمجھا مسلمان،جم کر کی پٹائی ،پاکستان بھیجنے کی بھی دی دھمکی

نئی دہلی(ملت ٹائمزمحمد قیصر صدیقی)
جے این یو کے ایک طالب علم نے الزام لگایا ہے کہ یہاں راجیو چوک میٹرو سٹیشن پر سی آئی ایس ایف کے کچھ جوانوں نے اسے پیٹا اور اسے پاکستان بھیجنے کی بات کہی۔ فورس نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے لیکن اس نے اس معاملے کی جانچ کا حکم دیا ہے۔جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے ماسٹرز کے طالب علم 22سالہ امن سنہا نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا کہ یہ واقعہ جمعرات کی شام کو ہوا اور اس نے راجیو چوک کے سیکورٹی چیک سائٹ پر تعینات سی آئی ایس ایف کے جوانوں پر اس واقعہ میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔سنہا نے داڑھی رکھی ہوئی ہے۔اس نے دعویٰ کیاکہ جب اس نے کان میں لگے اس نے ایئرفون نکالنے کی مرکزی صنعت سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف)کے ہدایات کی خلاف ورزی کی تو وہ ناراض ہو گئے۔اس میٹرو کا سیکورٹی پروٹوکول ہے جس کے تحت سیکورٹی چیک کے وقت مسافروں سے ایئرفون نکالنے کی توقع کی جاتی ہے۔اس نے کہا کہ اس کے بعد دونوں فریق میں بحث ہوئی۔اس نے کہاکہ اس کے بعد سی آئی ایس ایف کا ایک اور نوجوان آیا اور کہا کہ آپ ملک کانام بدنام کر رہے ہیں۔ انہوں نے مجھے پاکستان بھیجنے کی بات کہی،وہ لوگ اس کے بعد ایک طویل راستے سے کھینچ مجھے سیکورٹی دفتر لے گئے، جہاں نہ سی سی ٹی وی کیمرہ تھا اور نہ ہی کوئی شخص تھا۔اس نے کہا کہ انہوں نے میری ماں کے لئے قابل اعتراض زبان استعمال کی، میری بری طرح پٹائی کی اور کہا کہ لوگوں کے سامنے ہمارا نام خراب کر دیا،میں نے اس واقعہ کو ریکارڈ کرنے کی بھی کوشش کی جسے انہوں نے بعد میں ڈیلیٹ کرا دیا اور میرا فون پھینک دیا۔رابطہ کرنے پر سی آئی ایس ایف نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کے ساتھ طالب علم کے رویے کے لئے اس سے صرف معافی نامہ لکھنے کو کہا گیا تھا اور سکیورٹی نے اس کے ساتھ مار پیٹ نہیں کی۔

Aman Sinha