خورشید کے کفریہ کلمات کے خلاف اقلیتی امورکی میٹنگ میں احتجاج، وزیراعلیٰ سے برخاستگی کامطالبہ کیا،مسلمانوں کے غم وغصہ کے سامنے جھکے خورشید،مانگی معافی ،نتیش سے مل کردی صفائی

پٹنہ (ملت ٹائمزاشفاق ساقی)
بہارحکومت میں جے ڈی یوکوٹے کے وزیر خورشید عرف فیروز احمد نے وزیراعلیٰ نتیش کمارکے سامنے اقلیتی برادری کے احتجاج کے بعد معافی مانگ لی ہے۔وزیراعلیٰ نے آج اقلیتی کمیونٹی کی میٹنگ بلائی تھی جس میں اقلیتی امور کے وزیر خورشید کی مخالفت ہوئی، لوگوں نے فیروز احمد کی برخاستگی کی مانگ کی اور ساتھ ہی کلمہ بھی پڑھنے کو کہا گیا۔اس مخالفت کے بعداوراسلام سے خارج کیے جانے کے بعدوزیرکے تیورٹھنڈے پڑگئے۔انہوں نے کلمہ تو نہیں پڑھا، لیکن ہاتھ جوڑکر لوگوں سے معافی مانگ لی۔اورکہاکہ اب وہ ایسانہیں کریں گے ۔اس کے بعدانہوں نے وزیراعلیٰ نتیش کمارسے ملاقات کرکے پورے معاملے پرصفائی دی۔وزیراعلیٰ کے سامنے معافی مانگتے ہوئے انہوں نے کہاہے کہ جن کوتکلیف ہوئی ہے میں ان سے معافی مانگتاہوں۔میں نے کسی کوبرابھلانہیں کہاہے۔کسی نے پوچھانہیں کہ میرے من میں کیاہے ۔اعتمادپرووٹنگ کے بعدفیروز احمدنے جے شری رام کا نعرہ لگایا تھا جس کے بعد ان کے خلاف فتوی بھی جاری کیاگیاتھا۔امارت شرعیہ کے مفتی سہیل احمد قاسمی نے اپنے ایک بیان میں فیروز احمد کو اسلام سے خارج بتایاتھا،انہوں نے یہ بھی کہاکہ ان کا نکاح بھی ٹوٹ گیا ہے۔ان کی رائے کے مطابق انہیں اپنے اس کام کے لئے توبہ کرکے دوبارہ نکاح کرنا ہوگا۔حالاں کہ امارت شرعیہ کے نائب ناظم مولانا مفتی ثناءالہدی نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے اسے فتوی تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہاتھاکہ یہ امارت شرعیہ کا فتوی نہیں ہے اور نہ ہی مفتی سہیل کا فتوی ہے محض یہ ایک رائے ہے ،مفتی سہیل قاسمی صاحب نے بھی ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے اس کی وضاحت کی تھی ،حالاں کہ مفتی سہیل کا یہ قول اپنی جگہ درس اور حقیقت پر مبنی تھا ، سوشل میڈیا پر مفتی سہیل کا یہ قول بہت زیادہ شیئر کیا گیا ،ادارہ شرعیہ نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے اسے درست قرار دیاتھا، بعض لوگوں نے اسے امارت شرعیہ کا فتوی لکھ کر شئر کردیا جس کی امارت نے تردید کی ہے۔
ہم آپ کو بتادیں کہ معافی مانگنے سے پہلے خورشید عرف فیروز احمد نے اپنی بات پر اڑے رہے تھے۔اپنے خلاف جاری فتوے کے بعدفیروزاحمد نے کہاتھاکہ کس امید کے ساتھ کیا مقصد لے کر میں نے جے شری رام کے نعرے لگائے، یہ خدا سے بہتر کوئی نہیں جانتا۔رہا سوال خدا کا تو کوئی خدا کہتا ہے، کوئی شری رام کہتاہے۔ایک طاقت ہے جودنیا کوچلا رہی ہے۔فیروز احمد نے جے شری رام کہتے رہنے کی بات کو دہراتے ہوئے کہا تھا، “بہار کے عوام کے لئے، اس کی ترقی، حفاظت کے لئے، ملک کی بھلائی کے لئے آپ سکون برقرار رکھنے کے لئے اگر مجھے جے شری رام کہنا پڑے گا تو اس کے لئے کل بھی پیچھے نہیں ہٹا تھا آج بھی پیچھے نہیں ہٹوںگا۔جے ڈی یوکے ممبر اسمبلی اور وزیر خورشید عرف فیروز احمد اعتماد کے ووٹ کے دوران اسمبلی میں جے شری رام کے نعرے لگا کر بحث میں آئے تھے۔آپ کو بتا دیں فیروز مغربی چمپارن کی سکٹا سیٹ سے ممبر اسمبلی ہیں۔انہوں نے دسویں تک کی تعلیم حاصل کی ہے۔پچھلی مہاگٹھ بندھن کی حکومت میں گناکے وزیر رہے خورشید عرف فیروزاحمد کو اس بار اقلیتی اموراورگنناکی وزارت کاکام سونپا گیا ہے۔