مرحوم اے پی جے عبد الکلام کو ہندوکے طور پر پیش کرنے کی کوشش،ہنگامہ کے بعد مجسمہ کے آگے گیتا کے ساتھ قرآن اور بائبل بھی رکھے گئے

رامیشورم(ملت ٹائمزایجنسیاں)
تمل ناڈو کے رامےشورم میں ملک کے سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی دوسری برسی کے موقع پرایک مجسمہ کی نقاب کشائی کی گئی تھی۔لیکن اس مجسمہ کے آگے بھگوت گیتا رکھے ہونے سے تنازعہ شروع ہو گیا ہے، جس کے بعد آنافاناََ مجسمہ کے آگے ابھی قرآن اور بائبل بھی رکھ دی گئی ہے۔دراصل27جولائی کووزیر اعظم نریندر مودی نے عبدالکلام کی برسی پر ان کے آبائی شہر پیکاربو میں کلام کی ستار لکڑی سے بنے ایک مجسمہ کی نقاب کشائی کی تھی۔ساتھ ہی انہوں نے رامےشورم میں ایک میوزیم کاافتتاح بھی کیاتھا، وزیر اعظم نے سابق صدر کے آبائی شہر میں اس جگہ پر بنے میوزیم کو ہم وطنوں کے لیے وقف کیا جہاں میزائل مین کے جسد خاکی کو دفن کیا گیا تھا۔جس کے بعد MDMKکے سینئر لیڈر وائیکو نے ستار مجسمہ اور اس کے آگے گیتا رکھنے کو لے کر مرکزی حکومت اور بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا۔DMKرہنما نے الزام لگایا کہ بی جے پی اے پی جے عبدالکلام کوبھگوا رنگ میں رنگنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس کے پیچھے سیاسی محرکات ہےں۔MDMKلیڈر وائیکو نے کہاکہ مجسمے کے ساتھ گیتا کے بجائے تامل کتاب”تھرکرل“رکھی جانی چاہئے، جو تامل شاعر تروللور کی طرف سے لکھی گئی ہے۔