عیدالاضحی پر شرپسندوں کی سازش کا مقابلہ ابھی سے ضروری۔ایڈوکیٹ نازیہ الہیٰ خان نے ملک کے حالات پر گورنرکودیا میمورنڈم

کولکاتا:مغربی بنگال کے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی کو ملک کے حالا ت پرمیمورنڈم دے کر اپنے رفقاکے ہمراہ راج بھون سے واپس آتی ہوئیں فورم فار آرٹی آئی ایکٹ اینڈ انٹی کرپشن کی سربراہ سماجی کارکن او ر معروف ایڈوکیٹ نازیہ الہیٰ خان

کولکاتا(ملت ٹائمزپریس ریلیز)
ملک میںگﺅ کشی کے نام پر ہجومی تشدد اور قتل کے واقعات اور مغربی بنگال کے24پرگنہ ضلع کے بشیر ہاٹ اور بادوڑیا میں فساد کرانے کی سازش کی مذمت کرتے ہوئے فورم فار آرٹی آئی ایکٹ اینڈ انٹی کرپشن کی سربراہ سماجی کارکن او ر معروف ایڈوکیٹ نازیہ الہیٰ خان نے خاطیوں کو قرارواقعی سزادلانے اور آنے والے عیدا لاضحی کے موقع پر حالات مسلمانوں کے خلاف سازش اور بدنام کرنے کی امکانی کوششوں کو ناکام بنانے کے سلسلے میں حکومت کارگر قدم اٹھائے ۔
اس سلسلے میں ایڈوکیٹ خان نے مغربی بنگال کے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی کو26جولائی کو ایک تحریری عرضداشت پیش کی ہے جس میں کہاگیا ہے کہ اس وقت ملک کی صورت حال انتہائی تکلیف دہ اور سنگین ہے،مسلمانوں اور دلتوں کےلئے ہندستان کی زمین تنگ کی جارہی ہے۔ جب سے بھارتیہ جنتا پارٹی بر سر اقتدار آئی ہے گﺅ کشی یا گائے گوشت کے بہانے سے تقریباً186 واقعات رونما ہوئے۔ 27 مسلمان اور 5دلت قتل کئے گئے ہیںجب کہ سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بہت سے لوگ آج بھی موت اور زندگی کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
یادرہے کہ آج پیر 31جولائی کو پارلیمنٹ میں بھی اپوزیشن نے موب لینچنگ یا ہجومی تشدد کا معاملہ اٹھاتے ہوئے یہ واضح کیا کہ گﺅ ہتیا کے نام پر بھیڑ کی طرف سے پیٹ پیٹ کر قتل کئے جانے کے پیچھے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی)، بجرنگ دل وغیرہ تنظیموں کا ہاتھ ہے۔ ان تنظیموں کو مرکز کی مودی حکومت کی طرف سے حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔
نازیہ الہیٰ خان نے اپنی عرضداشت میں کہاہے کہ ملک میں گائے کے نام پربڑھتا تشدد اورکھلے عام غنڈہ گردی ملک کی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن سکتی ہے کیونکہ ملک میں خوشحالی اورترقی کیلئے شہریوں کی جان ومال کی حفاظت ضروری ہے ورنہ صورتحال بدسے بدترہوجائے گی۔
محترمہ خان نے اترپردیش میں دادری میں اخلاق کے بہیمانہ قتل سے لے کر ہریانہ میں جنید تک ان گنت ”ہجومی تشدد“ بھیڑکے ذریعہ کے واقعات اپنی عرضداشت میں گنوائے اور کہا کہ ان میں سے چند ایک میڈیا کے توسط سے عوام کے سامنے آئے۔ باقی کئی واقعات کی میڈیا کو بھی بھنک نہیں لگی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ گﺅ رکشکوں کا جرم دہشت گردوں سے کسی طرح بھی کم نہیں ہے۔ بھاجپا کے زیر اقتدار ریاستوں میں یہ خونیں واقعات ہورہے ہیں اسے اندازہ ہوتا ہے کہ حکومتیں گﺅ رکشکوں کے قاتلانہ رویہ کی حامی ہیں اور انھیں شہ دے رہی ہیں۔ ایسی حکومتوں کو بھی بندش میں لانے کی ضرورت ہے۔ ان حکومتوں میں گﺅ رکشکوں کے سامنے پولس بے سہارا ہوکر رہ گئی ہے۔ گﺅ رکشکوں پر کڑی نظر نہ رکھی گئی اور ان کو سخت سے سخت سزا دلوانے کی کوشش نہ کی گئی تو دیر یا سویر ملک کی صورت حال بگڑ سکتی ہے۔ ملک خانہ جنگی کی طرف بڑھ سکتا ہے۔ یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ یہ گﺅ رکشک ملک میں خانہ جنگی کے حامی ہیں اور یہ قتل و غارت گری بغیر خوف و خطر کے اسی لئے کر رہے ہیں۔
ایڈوکیٹ محترمہ نازیہ الہیٰ خان نے بشیر ہاٹ اور بادوریا کے معاملے میں حقائق کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیس بک پر جھوٹے پوسٹ اور غلط اشتعال انگیز تصویر ڈال کر فساد کرنے اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کے الزام میں بی جے پی کی آئی ٹی سیل کے کئی لیڈران گرفتار ہوئے اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ بی جے پی اپنے لیڈروں اور کیڈروں پر لگام لگانے میں پوری طرح ناکام ہے ۔ انہوں نے گورنر سے اپیل کی ہے کہ بی جے پی اور سنگھ پریوار کے یہ مفسد عناصر مسلمانوں کے آنے والے تہوار عیدا لاضحی کے موقع پر کوئی سازش نہ کرسکیں اور ماحول پرامن رہے اس کی کوشش ابھی سے کی جانے چاہئے اور اس سلسلے میں پہلے سے انتظامیہ کو الرٹ رکھیں ۔عرضداشت کی نقل صدر جمہوریہ را م ناتھ کووند اور وزیراعظم نریندر مودی کو بھی بھیجی گئی ہے ۔

 

SHARE