کولکاتا(ملت ٹائمزپریس ریلیز)
کولکاتا مسکان فاو¿نڈیشن کے زیر اہتمام تیسرا سالانہ تعلیمی پروگرام 30 جولائی بروز اتوار چمپا روڈ میں منعقد کےا گیا۔ جس مےں مدھےامک اور ہائر سکنڈری کے کامےاب طلبا و طالبات مےں لےپ ٹاپ اور وظائف تقسےم کئے گئے۔ اس موقع پر مہمانوں مےں خالد عبا د اللہ،الحاج اےس اےم ذکی،محترمہ نازےہ الٰہی خان، ڈاکٹر صابرہ حنا،شمےم احمد، شری سوامی وجئے جوگی چتروےدی،محمدشاہجہاں (وائس پرنسپل جبرےل انٹرنےشنل)‘مقامی کونسلربرہم دےو روی داس،داﺅد قرےشی اور شمس افتخاری نے شرکت کی۔سر سےد اےوارڈ ےافتہ فخر ملت شمس الزماں انصاری اوربلال حسن کے تعاون سے ادارہ نے 39طلبا و طالبات مےں مےرٹ کے حساب سے فی کس 5ہزار روپئے نیز 44طلبا و طالبات مےں فی کس 3ہزار روپئے کے وظیفے تقسیم کئے گئے ایک طالب علم کو اےک لےپ ٹاپ سے نواز گےا۔اس کے علاوہ11ہزار روپئے درجہ نہم اور دہم کے 6ضرورتمند طلبا و طالبات کو دیئے گئے۔پروگرام کا آغازحافظ سعید احمد مظاہری کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا۔ شائقہ انجم نے نعت رسول اور جبریل انٹرنیشنل کے وائس پرنسپل محمد شاہجہاں نے عمدہ نظم پیش کی۔اس تعلیمی پروگرام کی نقابت مشہور شاعر شمس افتخاری نے خوش اسلوبی سے انجام دی۔ بلال حسن کی غےر موجودگی مےںتعلیمی پروگرام کی صدارت محترم ایس ایم ذکی نے فرمائی۔ ڈاکٹرصابرہ خاتون حنا نے تعلیم کے تعلق سے اپنے تجربات بڑے پر مغز انداز میں طالب علموں کے سامنے رکھتے ہوئے بتایا کہ قول و فعل میں یکسانیت اور ارادے کی پختگی سے کامیابی قدم چومے گی۔انہوں نے نازیہ الٰہی خان صاحبہ کو نمونہ ملت کے طور پر پیش کیا۔ طالب علموں کو مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ پڑھنے کا ارادہ کیجئے ، اللہ کے ایسے مخیربندے اس دور میں بھی موجود ہیں جو آپ کے تعلیمی سفر میں بھر پور ساتھ دیں گے ۔ خالد عباد اللہ نے رشڑا سے اپنے 20 سالہ تعلقات کا ذکرکیا اور تعلیم حاصل کرنے کے اپنے نیک مشوروں سے نوازا۔ انہوں نے کہا کہ پہلی تعلیم گاہ گھر ہوتا ہے جو ماں اپنے بچوں کو گھر میں تعلیم دے تو اس کے بچے کو کامیابی کی منزل طے کرنے سے کوئی روک نہیں سکتا۔ خالد عباد اللہ نے دو بچوں کی تعلیم کی ذمہ داری اٹھائی خواہ وہ ڈاکٹر یا انجینئر کی حاصل کرنا چاہتے ہوں۔محترمہ نازیہ الٰہی خان (ایڈوکیٹ )نے کہا کہ غریب مسلم طالب علموں کو تعلیم دلانے کےلئے دس پندرہ ہزار روپئے کی مدد سے مسئلہ حل نہےں ہوگا اس کےلئے ہم سبھوں کو مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے شعبہ¿ تعلیم پر زور ڈالنا ہوگا کہ کمزور مسلم طبقے کے بچوں کی تعلیم کےلئے کوئی پائیدار حل نکالے ۔ اپنی تقریر کے آخر میں محترمہ نے کولکاتا مسکان فاو¿نڈیشن کو مزےد51 ہزار روپئے اور ڈاکٹر سچن نے 51 ہزار روپئے کاتعاون دےنے کا وعدہ کےااس کے علاوہ لندن میں رہائش پذیر افسانہ نگارفہیم اختر نے بھی صوفی جمےل مےمورےل ٹرسٹ کی طرف سے 50 ہزار روپئے کا تعاون کیا۔شری سوامی وجے یہوگی چترویدی نے اس پروگرام میں شرکت فرماکر بھائی چارہ کی مثال قائم کردی۔ انہوں نے اپنے مذہبی اندازمیں تقریر کاآغازکیااورطلبا سے کہا کہ تعلیم حاصل کرنے سے تمام برائیوں سے سماج بچ سکتا ہے۔ آج کل ہمارے ملک میں فسادات ہورہے ہیں، اس کی وجہ یہی ہے کہ ہمارے سماج میں تعلیم کی کمی ہے۔ آج کے دور میں طالب علم زیادہ نمبر تو حاصل کرتے ہیں مگر جو صلاحیت ہونی چاہئے وہ نہیں ہے۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے قائد اردو شمیم احمد نے ادارہ کا کاز کی ستائش کی تاہم حکومت مغربی بنگال اور حکمراں جماعت سے وابستہ مسلم لیڈران اور شہر و اطراف میں مسلمانوں کا مسیحا کہے جانے والے نام نہاد لیڈران کا نام لئے بغیر انہیں غیرت دلائی اور کہا کہ وہ پارٹی کے بجائے ملت کی نمائندگی کرنا سیکھیں اور حق کی آواز اٹھائیں ‘ حق کا ساتھ دیں ۔ انہیں ملت نے ووٹ دے کر اقتدار تک پہنچایا ہے لیکن وہ حکومت میں جاکر پارٹی لائن پر بات کرتے ہیں اور مسلمانوں کو بھول جاتے ہیں ۔ شمیم احمد نے اردو کے حوالے سے مغربی بنگال میں اردو اکادمی کے تعمیری پروگراموں پر گرفت کرتے ہوئے کہا کہ اردو اکادمی کے بجٹ کو فضولیات کی نذر کرنے کی بجائے اسے اردو کے فروغ و بہبود کے کاز میں استعمال کیاجاناچاہئے ۔ شمیم احمد نے کہا کہ مسلمانوںکے وقف کی جائیداد کے سلسلے میں سنجیدہ کوشش کرنی چاہئے۔ آج مغربی بنگال اور ہندستان کی لاکھوں وقف جائیدادوں پر غاصبانہ قبضہ ہے اگر انہیں آزاد کراکرمسلمانوں کو سونپ دیاجائے تو اس کی آمدنی سے مسلمانوں میں تعلیم کی لہر دوڑائی جاسکتی ہے اور پھر کسی مسلمان کو اپنے بچہ کی تعلیم کیلئے کسی کے در پرجانا نہیں پڑے گا۔آخر میں صدر جلسہ الحاج ایس ایم ذکی نے اردو کی ترقی کے حوالے سے شمیم احمد کو نیک مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ محترم کو ہر اسکول میں جاکر معلم و طلبہ سے ملاقات کرنی چاہئے ۔ اس کے علاوہ طالب علموں کو بھی مشورہ دیا کہ آپ فجر کی نماز ادا کرکے اپنے والدین اور مسلمانوں کےلئے دعا کریں۔ انہو ںنے بھی تقرےر کے دوران کہا کہ ہمارے اسکول میں 1400 طالب علم ہیں میں ان طالب علموں سے 1 لاکھ روپئے اکٹھا کر کے اےک ہفتہ کے اندرکولکاتا مسکان فاو¿نڈیشن کو تعاون کروں گا۔پروگرام کے آغاز مےں نقابت افروز ثاقب نے کی اور مہمانوں کا تعارف کراےا اس کے بعد شمس افتخاری نے جامع انداز مےںادارہ کے سرپرست شمس الزماں انصاری‘ بلال حسن‘ نازیہ الہیٰ خان‘ شمیم احمد کے تعلق سے تعلےمی مےدان مےں فراخدلی سے رقم خرچ کر نے اور درےا دلی کی واضح عکاسی کی۔تمام مہمانوں نے فےروز انجم،محمد فاروق اور تنظیم کے دےگر کارکنان کی سراہنا کی۔پروگرام مےں ماسٹر احسان احمد،ڈاکٹر نذےر حےدر، محمد صادق، افروز ثاقب ،نسےم پروےز،انور علی منا، کلےم اختر وجد، شمےم قےصر، پروےز انجم، محمد شوکت، شرافت علی اورنائلہ انجم شانہ بشانہ ساتھ دیا۔ سےرامپور مےونسپلٹی2نمبر وارڈ ترنمول کانگرےس وارڈ کمےٹی کے سکرےٹری اکبر علی،ماسٹر اسرار افضل،ماسٹر عظےم زاہدی،زکرےا قادری،محمد مکارم، عارف ماسٹر اعجاز احسن، کلےم رفےع، بشےر انور، وکےل خان،جاوےد اقبال، شری بھگت جی، پنچانن، غفران احمد، ظہےر سکندر پوری، تارا خان، محمد شمےم رضا و دےگر کی موجودگی نے مسکان فاﺅنڈیشن کے پروگرام کو کامیابی کے بام عروج پرپہنچا دیا ۔





