ایڈووکیٹ نازیہ الہیٰ خان کا فرقہ پرستی کو چیلنج،کولکاتا کے وارڈ44 میں رکشابندھن کا انعقاد

کولکاتا(پریس ریلیزملت ٹائمز)
پورے ملک میں جاری فرقہ پرستی کی لہر کو چیلنج کرتے ہوئے آج کولکاتا کے وارڈنمبر44میں فورم فارآرٹی آئی ایکٹ اینڈ انٹی کرپشن کی جانب سے ‘ رکشا بندھن ‘ کا تہوار منایاگیا جس کی قیادت فورم کی سربراہ ایڈوکیٹ نازیہ الہیٰ خان نے کی ۔
اس موقع پرا نہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیکولر ازم اور آپسی بھائی چارہ ہندستان کی مٹی میں گندھی ہوئی ہے اسے کوئی فرقہ پرست پارٹی یا لیڈر ختم نہیں کرسکتا ہے ۔ آج پورے ہندستان میں فرقہ پرستی کی سیاست ہورہی ہے آر ایس ایس اوراس سے جڑی تنظیمیں ہندو اور مسلمانوں کے درمیان اتحادو اتفاق ختم کرنے کی کوشش میں ہیں لیکن ملک کے سنجیدہ عوام اسے ہرحال میں ناکام بنادیں گے ۔
انہوں نے سیکولر پارٹیوں میں رہتے ہوئے بھی اپنے ذاتی فائدہ کیلئے درپردہ بی جے پی اورآر ایس ایس کی ہم نوائی کرنے والے لیڈروں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بنگال میں بھی کچھ ایسے لیڈران ہیںجو کیمرہ کے سامنے ‘ عوام کے سامنے تو بی جے پی کے خلاف خوب بولتے ہیں لیکن پردہ کے پیچھے وہ اسی بی جے پی اور آرایس ایس سے ساز باز کرکے ذاتی فائدہ حاصل کرتے ہیں ۔ ہمیں ان لیڈروں کو پہچاننا ہوگا اورا نہیں پارٹی سے نکال باہر کرنا ہوگا ۔
محترمہ نازیہ الہیٰ خان نے فرقہ پرستی کو تعلیم کی کمی اور جہالت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ملک سے اس لعنت کوختم کرنا ہے تو ہمیں الیکشن کے قانون میں تبدیلی لانی ہوگی اور جاہل ‘ ان پڑھ ‘ گنوار قسم کے لوگوں کو انتخاب لڑنے سے روکنا ہوگا ۔جاہلوں کو بڑے بڑے عہدہ مل جاتے ہیں اور وہ اپنے ظرف سے زیادہ اچھلنے کودنے لگتے ہیں جس سے عوام کا نقصان ہوتا ہے ۔ضرورت ہے کہ اعلیٰ عہدوں پر انتخاب میں تعلیم یافتہ افراد کو سامنے لایا جائے۔
اس موقع پر ایڈوکیٹ نازیہ الہیٰ خان نے ہندو مسلم کے درمیان برادرانہ تعلقات کے فروغ کیلئے تحائف بھی تقسیم کئے ۔