دیوبند(ملت ٹائمزسمیر چودھری)
یکطرفہ پیار میں گاو¿ںانبہٹہ شیخاں میں ایک لڑکی کا گلا گھونٹ کر اس کا قتل کر دینے سے گاو¿ں میں سنسنی پھیل گئی، اتنا ہی نہیں لڑکی کی لاش جنگل میں لے جا کر اس پر تیزاب ڈال کر لاش کو تباہ کرنے کی بھی کوشش کی گئی، واقعہ کی اطلاع ملنے پر اہل خانہ میں کہرام مچ گیا ، موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔گاو¿ںانبہٹہ شیخاں میں یکطرفہ محبت کی وجہ سے ایک نوجوان نے دوسری برادری کی لڑکی کی طرف سے شادی کرنے سے انکار کرنے پر اپنے بھائیوں کے ساتھ مل کر گلا گھونٹ کر اس کا قتل کردیا، لڑکی بی اے کی طالبہ تھی اور نوجوان اور اس کے اہل خانہ لڑکی کے گھر آنا جانا بتایا جاتا ہے، جس کی وجہ سے نوجوان نے گزشتہ ہفتہ جب لڑکی کے سامنے شادی کی تجویز رکھی تو لڑکی کے انکار کر دینے پر نوجوان بھڑک گیا تھا، اتنا ہی نہیں جب بات لڑکی کے گھر تک پہنچی تو دونوں خاندانوں میں کہا سنی ہونے کے بعد مار پیٹ تک نوبت پہنچ گئی تھی، نوجوان اور لڑکی ایک ہی فرقہ کی مختلف برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ منگل دوپہر قریب ساڑھے 11 بجے رامیشور کشیپ کی بیٹی پارول (18) اپنے گھر پڑوس میں جانے کی بابت کہہ کر گھر سے گئی تھی، الزام ہے کہ دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب لڑکی کی بھابھی جب کھیت پر گئی تو اس نے چاروں بھائیوں کو کھیت میں پارول کو گھسیٹتے دیکھا تو چاروں بھائی بھابھی کو دیکھ اس کی لاش چھوڑ کر بھاگ گئے۔متوفی پارول کی بھابھی نے جب پارول کو قریب سے جا کر دیکھا تو وہ دم توڑ چکی تھی، اتنا ہی نہیں جہاں اس کا گلا دوپٹوں سے گھونٹا گیا تھا وہیں اس کے چہرے اور جسم پر تیزاب ڈال اس کی شناخت چھپانے کی بھی کوشش کرتے ہوئے گاو¿ں میں ہی لاش کو گنے کے کھیت میں ڈالا دیا، اگرچہ اس دوران متوفی کی بھابھی پونم کسی کام کے لئے کھیت میں آ گئی تو اس نے ملزمان کو لاش ڈالتے ہوئے دیکھ لیا،اس کے شور مچانے پر چاروں بھائی فرار ہوگئے۔ پونم کی اطلاع پر گھر والے اور دیہی وہاں پہنچ گئے اور واقعہ کی اطلاع پولیس کو دی۔ کوتوالی انچارج مع فورس کے گاو¿ں پہنچے اور انہوں نے لاش کو اپنے قبضے میں لے لیا۔متوفی لڑکی کے اہل خانہ نے پولیس کو واقعہ سے آگاہ کیا۔پولیس نے لاش کا پنچنامہ کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ کوتوالی انچارج پنکج تیاگی نے بتایا کہ گھر والوں نے انہیں واقعہ کے بابت اطلاع دی ہے،انہوں نے بتایا کہ پولیس واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے اور تحریر کی بنیاد پر تحقیقات کر ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ان کے مطابق گزشتہ دنوں بھی متوفی کے اہل خانہ کے ذریعہ شادی سے انکار کر دینے پر دونوں خاندانوں کے درمیان کہا سنی ہو گئی تھی، جس میں معافی تلافی کے بعد سمجھوتہ ہوگیا





