گجرات راجیہ سبھا انتخابات کی جنگ اب الیکشن کمیشن میں، احمد پٹیل کو اپنے سیاسی کیریئر میںپہلی مرتبہ اس قدر مشکلات کا سامنا

نئی دہلی(ملت ٹائمزعارفہ حیدر خان)
گجرات راجیہ سبھا انتخابات میں ووٹنگ کے بعد بھی دونوں پارٹیوں میں جنگ جاری ہے، کانگریس نے دو ووٹ مسترد کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے، ادھر، بی جے پی کے وفد نے وزیر خزانہ ارون جیٹلی، روی شنکر پرساد اور پیوش گوئل کی قیادت میں الیکشن کمیشن سے ملاقات کر کے جلد ووٹوں کی گنتی کا مطالبہ کیا ہے، کانگریس کے الزامات کو بی جے پی بے بنیاد بتا رہی ہے۔ادھر، کانگریس کی طرف سے سینئر کانگریسی لیڈر پی چدمبرم کی قیادت میں الیکشن کمیشن سے ملا، بعد میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا،”ہم نے الیکشن کمیشن سے پرانے حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسی طرح کا معاملہ پہلے ہی ہو چکا ہے، بیلیٹ پیپر مجاز شخص کے علاوہ کسی اور شخص کو دیکھایاگیا تھا تو انہیں منسوخ کر دیا گیا تھا ، ہم نے کمیشن سے اسی بنیاد پر کہا ہے کہ گجرات میں یہی اصول لاگو ہونا چاہئے، ہم نے یہ بھی کہا ہے کہ پریزائڈنگ افسر نے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، ہم نے فوری طور پر اعتراض جتایاتھا لیکن پریزائڈنگ افسر نے ہماری اپیل مسترد کر دی تھی، ہم نے ان دو ووٹوں کو رجیکٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر، کانگریس کا کہنا ہے کہ وہپ جاری ہونے کے بعد ووٹ دکھایا نہیں جا سکتا، کانگریس کا یہ بھی الزام ہے کہ اس کے دو باغی ممبر اسمبلی راگھورج پٹیل اور کانگریس ممبر اسمبلی بھولا پٹیل نے ووٹ ڈالتے وقت بی جے پی لیڈروں کو اپنی پرچی دکھائی تھی، کانگریس الیکشن کمیشن سے پرانا ویڈیو فوٹیج دکھائے جانے اور ان دونوں ممبران اسمبلی کے ووٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے، کانگریس کا کہنا ہے کہ حال ہی میں ہریانہ میں ہوئے انتخابات میں ہمارے ایک ممبر اسمبلی نے غلطی سے اپنا ووٹ کسی اور کو دکھا دیا جسے غلط سمجھا گیا تھا،کانگریس اسی بنیاد پر دو ممبران اسمبلی کے ووٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
ادھر، گجرات میں منگل کو ہو رہے راجیہ سبھا انتخابات کے دوران کانگریس لیڈر احمد پٹیل نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اپنے سیاسی کیریئر میں اس طرح کا دباو¿ اور سخت مقابلہ نہیں دیکھا
واضح رہے کہ گجرات کی تین راجیہ سبھا سیٹوں کے لئے انتخابات ہو رہے ہیں، ان میں سے دو نشستیں بی جے پی کے اکاو¿نٹ میں جانی طے ہے، بی جے پی کی جانب سے امت شاہ اور اسمرتی ایرانی میدان میں ہیں۔
بی جے پی کی سازشوں کی بناپر کانگریس کو اپنے 44 ممبران اسمبلی کو گجرات سے باہر کرناٹک بھیجنا پڑا، انتخابات سے پہلے قدآور لیڈر شنکر سنگھ واگھیلا نے کانگریس چھوڑ دیا، ان کے سمدھی بلونت سنگھ راجپوت کو بی جے پی کی شہ پر میدان میں اتارا گیا، مانا جا رہا ہے کہ اگر کانگریس کی طرف سے کراس ووٹنگ ہوئی تو احمد پٹیل کی پانچویں بار راجیہ سبھا انتخابات پہنچنے کی راہ مشکل ہو سکتی ہے۔