نئی دہلی(ملت ٹائمزمحمد قیصر صدیقی)
سپریم کورٹ نے اس درخواست کو آج مسترد کر دیا جس میں قومی یوگا پالیسی بنانے اور ملک بھر میں پہلی سے آٹھویں کلاس کے طلباءکے لیے یوگا لازمی کرنے کامطالبہ کیاگیاہے۔جسٹس ایم بی لوکر کی قیادت والی بنچ نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسے معاملے پر حکومت فیصلہ کر سکتی ہے۔بنچ نے کہاکہ ہم یہ کہنے والے کوئی نہیں ہیں کہ اسکولوں میں کیا پڑھایا جاناچاہئے۔یہ ہمارا کام نہیں ہے۔ہم کس طرح اس پر ہدایات دے سکتے ہیں۔عدالت نے کہا کہ اس کے لیے ایساحکم دیناممکن نہیں ہے جو درخواست دائر کرنے والے وکیل اور دہلی بی جے پی کے ترجمان اشون کمار اپادھیائے اور جے سی سیٹھ نے مانگی ہے۔عدالت نے کہاکہ اسکولوں میں کیا پڑھایا جانا چاہئے یہ بنیادی حق نہیں ہے۔اپادھیائے نے فروغ انسانی وسائل کی وزارت، این سی ای آرٹی، اےن سی ٹی ای اور سی بی ایس ای کویہ ہدایت دینے کی مانگ کی تھی کہ وہ زندگی، تعلیم اورمساوات جیسے مختلف بنیادی حقوق کے احساس کو ذہن میں رکھتے ہوئے پہلی سے آٹھویں کلاس کے طلبہ کے لیے کل اورصحت کی تعلیم کے لیے معیاری کتابیں فراہم کرے۔