نئی دہلی8(ملت ٹائمزعارفہ حیدر خان)
الگ الگ طرح کے 500روپے کے نوٹ چھاپے جانے کے اپوزیشن کے الزام کولے کرپارلیمنٹ میں منگل کوزوردارہنگامہ ہوا۔کانگریس نے ایوان بالا راجیہ سبھا میں 500روپے کے دو نوٹوں کی تصویر دکھاتے ہوئے دعویٰ کیاکہ ان کا سائز اور ڈیزائن مختلف ہے، اور پارٹی نے اسے صدی کا سب سے بڑا گھوٹالہ قرار دیا۔کانگریسی لیڈرغلام نبی آزاد نے کہاکہ ہم نے بھی حکومت کی، لیکن کبھی بھی دوطرح کے نوٹ نہیں چھاپے، ایک پارٹی کے لیے، ایک حکومت کے لیے۔دوطرح کے 500روپے کے نوٹ، اور دو طرح کے 2000روپے کے نوٹ۔وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے اس مسئلے کولے کر کانگریس پر کرنسی کے بارے میں”غیرذمے داران بیان“دینے اور وقفہ صفر کے غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا، جس کے دوران اہم مسائل پر بحث کی جاتی ہے۔ارون جیٹلی نے کہاکہ ایساکوئی قانون نہیں ہے، جہاں آپ کو کوئی بھی مسئلہ بنا دیں گے۔ملک کی کرنسی کے بارے میں غیرذمے دارانہ بیان دیے جا رہے ہیں۔وقفہ صفر کا غلط استعمال کیاجا رہاہے۔اس کے بعدکانگریس کے اراکین نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے وسط میں جمع ہوگئے۔پارٹی کے سینئر لیڈر کپل سبل نے کہاکہ آج ہمیں پتہ چلا کہ حکومت نے نوٹ بندی کا فیصلہ کیوں کیا تھا۔آر بی آئی (ریزرو بینک آف انڈیا)دو طرح کے نوٹ چھاپ رہا ہے، جن کے سائز اور ڈیزائن الگ الگ ہیں۔ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈیریک اوبراین نے کانگریس کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ نوٹوں کو دیکھئے(کپل)سبل جی نے ایک سنگین مسئلہ اٹھایا ہے ۔اس کے بعد مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے نوٹوں کے ذریعہ پر سوال کھڑے کئے۔بعد میں ارون جیٹلی نے کہا کہ وہ ان نوٹوں کی صداقت کی جانچ پڑتال کروائیں گے۔انہوں نے کہاکہ اتنے بڑے پرنٹ آرڈر کو ذہن میں رکھیں، تو ہو سکتا ہے کہ کسی رعایت کے طور پر کوئی نوٹ ذرا سا بڑایاچھوٹاہو ۔