نئی دہلی(ملت ٹائمز عامر ظفر)
سپریم کورٹ نے آج مرکزی حکومت کے اس بیان پرغورکیاکہ وہ میڈیکل کورسزکے 2018-19کے تعلیمی سیشن سے نیٹ کے مقابلہ جاتی امتحان میں اردو زبان کو بھی شامل کرنے کے لیے تیارہے۔جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس اے ایم کھانولکر کی بینچ نے اس سلسلے میں مرکز کی جانب سے سالسیٹر جنرل رنجیت کمارکے اس بیان کو درج کیا کہ وہ اردومیڈیم میں بھی 2018سے نیٹ کاامتحان منعقدکرنے کے خلاف نہیں ہے۔بنچ نے اپیل کاجائزہ لیتے ہوئے کہاکہ اس تعلیمی سیشن کے امتحانات ہوچکے ہیں۔ہم پیچھے نہیں واپس آسکتے ہیں۔درخواست کاتصفیہ کیاجاتاہے۔سالسیٹر جنرل نے 31مارچ کو عدالت سے کہاتھاکہ طلبہ کی تنظیم ”اسٹوڈےنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا“نے نیٹ کا امتحان اردو زبان میں بھی کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مرکزپر ”فرقہ وارانہ“ہونے کاالزام لگایاتھا۔مرکزنے عدالت سے کہا تھا کہ موجودہ تعلیمی سیشن کیلئے نیٹ ٹیسٹ میں اردوکوایک ذریعے بناناعملی نہیں ہے۔اس وقت نیٹ کا امتحان دس زبانوں میں منعقدکیا جاتا ہے۔ان میں ہندی،انگریزی،گجراتی، مراٹھی، اوڈیا، بنگلہ، آسامی، تیلگو،تامل اور کننڑ شامل ہے۔