15 اگست کو مدارس میں ترنگا لہرانااور ویڈیوگرافی کرناضروری،تحریک آزادی کی مخالفت کرنے والی تنظیم سے وابستہ یوگی حکومت کے اس فرمان پر سبھی حیران 

لکھنؤ(ملت ٹائمز)
ایک طرف اپوزیشن ریاست میں لاء اینڈآرڈرکی صورتحال خراب پربی جے پی سرکارکوگھیرے ہواہے۔وہ انتظامی بدحالی کی حدیعنی اسپتال میں بچوں کی اموات پربھی یوگی سرکارکونشانہ پرلے سکتاہے جب کہ وہ وزیراعلیٰ کے ہوم ضلع میں ہولیکن یوپی سرکارکی توجہ نام بدلنے اوردیگرامورپرہی مرکوزرکھنے کاالزام ہے ۔ یوپی میں اب بی جے پی کی حکومت ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ وزیراعلیٰ ہیں۔ایسے میں ریاست میں یومِِِِ آزادی کے لیے زور شور منانے کی تیاری جاری ہے اور اس دوران حکومت کی جانب سے مدارس کے لیے ایک حکم جاری کیا گیا ہے. بتایا جا رہا ہے کہ اس طرح کے حکم مدرسوں کو مسلسل وقتا فوقتا جاری کیے جاتے رہتے ہیں۔ اتر پردیش میں مدرسہ تعلیم کونسل کی جانب سے صوبہ کے تمام مدرسوں کو خط جاری کر یوم آزادی پورے اہتمام سے منانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔واضح ہوکہ مدارس میں اس کاعام طورپرپہلے بھی اہتمام ہوتارہاہے۔ کہاگیاہے کہ15 اگست کو مدارس میں ترنگا لہرایا جائے، قومی گیت بھی گایاجائے۔ یہ خط 3 جولائی کو اترپردیش مدرسہ تعلیم کونسل کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ اسے سب ڈسٹرکٹ اقلیتی بہبودکے حکام کوبھیج دیاگیاہے۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ 15 اگست کو صبح 8 بجے پرچم لہرانے اور قومی گیت گانے کاوقت دیاگیاہے۔ اس کے بعد 8.10 پر جنگ آزادی کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کی بات کہی گئی ہے۔اس کے علاوہ یہ بھی مشورہ دیاگیا ہے کہ پروگرام میں یوم آزادی کی اہمیت پر روشنی ڈالی جائے، مدارس کے طلباء کی طرف سے قومی نغمات پیش کیے جائیں۔مجاہدین آزادی اور شہیدوں کے بارے میں طلبہ کو معلومات دی جائیں، قومی اتحاد پر مبنی ثقافتی پروگرام کا بھی انعقاد کیا جائے۔خط میں تمام مدرسہ آپریٹرز کو پروگرام کی ویڈیو اور فوٹو گرافی کرانے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ اس پروگرام کے فوٹو گراف اور ویڈیو سے آنے والے وقت میں بھی ایسے ہی پروگرام کرائے جاسکیں گے۔یہ خط اترپردیش مدرسہ کونسل کے رجسٹرار راہل گپتا کی جانب سے جاری کیاگیاہے۔ خط جاری کرنے والے گپتا نے بتایاکہ یہ حکم صحیح ہے. اس طرح کا خط پہلی بار جاری نہیں کیاگیاہے۔ وقت وقت پر اسے جاری کیا جاتا ہے۔ میں مدرسہ تعلیم کونسل کارجسٹرار ہوں تو لیٹر جاری کرنا میری ذمہ داری ہے۔.اسے سیاست سے جوڑ کر دیکھنا درست نہیں ہے۔