لکھنؤ(ملت ٹائمز؍ایجنسیاں)
گورکھپور میں گزشتہ پانچ دنوں میں ہوئی 60 اموات اور گزشتہ 36 گھنٹوں میں ہاسپٹل میں ہوئیں 30 اموات کولے کر مچ رہے ہنگامہ کے درمیان میڈیاکے نشانے اوراہم سوالات کی زدمیںآئے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے میڈیاکونصیحت کردی۔انہوں نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ واقعہ کل سے میڈیا میں چھایاہواہے۔ میڈیامبارکبادکامستحق ہے۔ آپ سب جانتے ہیں کہ اسیفلانٹس کے خلاف جنگ کا آغازمیں نے کیاتھا۔ وزیراعلی بننے کے بعد میں نے خود ہسپتال کادورہ کیاتھا۔ تمام خاندانوں کے تئیں میری تعزیت تھی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایاکہ دورہ کرنے کے باوجودتساہل کے ذمہ دارکون ہیں اوران کی حکومت اس ذمہ داری سے کیسے بچ سکتی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ وزیر اعظم مودی کے علاوہ مرکزی وزیر صحت جے پی نڈڈا اورصحت کی و زیرمملکت انپریا پٹیل کوبھیجاہے۔ میں میڈیا سے حقائق کو تمام نقطہ نظر میں رکھنے کی گزارش کرتا ہوں۔واضح ہوکہ میڈیانے اس پرسخت نوٹس لیاہے ۔بنیادی سوال یہ بھی ہے کہ جب آکسیجن کی کمی سے اموات نہیں ہوئیں توآکسیجن فراہم کرنے والی ایجنسی کے یہاں چھاپے کیوں مارے جارہے ہیں،کیایہ یوگی سرکارکی ناکامی کوچھپانے کی کوشش ہے۔انہوں نے کہاکہ میری حکومت کے دو وزیر گورکھپور کے دورے پر ہیں۔ افسران بھی دورے پر ہیں۔ سددھارتھناتھ سنگھ اور آشوتوش ٹنڈن بھی گئے ہیں۔لیکن بہرحال دس بنیادی سوال توہیں ہی جومیڈیامیں چل رہے ہیں،مرکزیاریاست کاکوئی بی جے پی لیڈران سوالوں کے جواب نہیں دے رہاہے۔سی ایم نے آگے کہاکہ کیا آکسیجن کی سپلائی رکنے سے موت ہوئی ہیں؟ درست اعداد و شمار کیاہیں؟ ہم نے معاملے کی عدالتی تحقیقات کاحکم دیاہے۔ اگرآکسیجن کی فراہمی میں خلل پیدا ہوگیا ہے تو سپلائر کے خلاف کارروائی ہوگی۔ سپلائر کے کردار کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کی ہے۔سپلائر کو 8 سال کا ٹھیکہ پچھلی حکومت نے دیا تھا۔ ہم سب حقائق کو رکھ پائیں تو بہتر ہو گا۔ہفتہ کو ہی اس معاملے پر یوپی حکومت میں وزیر صحت سدھارتھ ناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ 9 جولائی اور 9 اگست کو وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ہاسپٹل آئے تھے لیکن اس وقت آکسیجن کا مسئلہ کسی نے نہیں اٹھایا۔