بہار میں سیلاب نے مچائی تباہی ،متعدد مکانات منہدم،عوام نقل مکانی اور فاقہ کشی پر مجبور،سرکار کی جانب سے اب تک متاثرین کی کوئی مدد نہیں ہوسکی 

پٹنہ(ملت ٹائمز؍اشفاق ساقی)
بہار کا سیمانچل علاقہ سیلاب میں ڈوب گیاہے ،گزشتہ تین دنوں سے ہونے والی مسلسل بارش کے سبب پورنیہ ،گشن گنج ،ارریا،سپول اور کٹیہار میں بدترین سیلاب آگیاہے اور وہاں کے لوگوں کا کہناہے کہ زندگی میں ایسا بدترین سیلاب پہلی مرتبہ آیاہے ۔
ارریاسے تعلق رکھنے والے صحافی راشدالاسلام نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ گزشتہ تین دنوں سے بارش ہورہی تھی جس کے بعد سنیچر کی شام کو پانی بڑھنا شروع ہوگیا ،کوسی کا باندھ بھی ٹوٹ گیا اور صبح ہوتے ہوتے بیشتر علاقوں میں تباہ کن سیلاب آگیا ،ان گھروں میں بھی پانی گھس گیاجہاں کبھی پانی داخل نہیں ہواتھا،انہوں نے بتایاکہ ارریا ۔کشن گنج ہائی وے کے دو پل ٹوٹ گئے ہیں ،سینکڑوں مکانات منہدم ہوگئے ہیں،لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہیں ،کھانے کی کوئی چیز میسر نہیں ہے ،جان بچانے کی فکر میں سبھی اونچی جگہ کی تلاش میں سرگرداں اور شدید پریشان ہیں ۔انہوں نے مزید بتایاکہ تین دنوں سے شدید بارش ہونے کے سبب وہاں لائٹ نہیں آئی ،اکثر لوگوں کے موبائل بند ہیں،انہوں نے یہ بھی کہاکہ ڈی ایم ،علاقائی لیڈر پپویادو اور بہار ایم آئی ایم کے صدر اختر الایمان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن بات نہیں ہوسکی ۔
راشد الاسلام نے بتایاکہ عوام شدید پریشان ہے ،تاریخ میں ایسا تباہ کن سیلاب پہلی مرتبہ آیاہے،ستاسی اور 2004 کے سیلاب سے زیادہ بدتر صورت حال ہے ۔
اس دوران سوشل میڈیا پر کئی ساری تصویر یں بھی گردش کررہی ہے جس میں ارریا اور جوگ بنی ریلوے اسٹیشن پانی میں ڈوبا ہوانظر آرہاہے۔
ہم آپ کو بتادیں کہ تین دنوں سے وہاں کی صورت حال بدسے بدتر ہے،گذشتہ کل کے بعد قیامت جیسی صورت حال ہے لیکن سرکار کی جانب سے سیلاب متاثرہ لوگوں کو بچانے کیلئے کوئی مدد نہیں کی گئی ہے اورنہ ہی اب تک کسی طرح کی کوئی ٹیم بھیجی گئی ہے ،اس دوران کوئی ملی اور رفاہی تنظیم بھی وہاں اب تک سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے نہیں پہونچ سکی ہے ۔