نئی دہلی(ملت ٹائمز؍شہنواز ناظمی)
ریلوے کی سیکوریٹی کس قدرخستہ حال ہے ،گؤرکشکوں کی دہشت گردی کے علاوہ جرائم کے واقعات آئے دن ہورہے ہیں۔کل رات دہلی ۔بلبھ گڑھ روٹ پر پھر سے دو نوجوانوں کو ٹرین سے پھینک دیاگیا ہے، جس میں ایک کی موت جبکہ دوسرا نوجوان شدید زخمی ہے۔ دونوں نوجوانوں کو دہلی آگرہ انٹرسٹی سے پھینکا گیا۔ واقعہ سنیچر کی رات10:30-11 بجے کا ہے۔متاثر نوجوان اساوٹی کے پاس کے گاؤں کے رہنے والے ہیں، جو اساوٹی ریلوے اسٹیشن سے چڑھے تھے، ٹرین متھرا کو جا رہی تھی، پولیس ذرائع کے مطابق جھگڑا سیٹ کو لے کر ہوا تھا، زخمی نوجوان کو ایمس ٹراما سینٹر میں داخل کرایا گیا ہے۔پولیس نے بتایاکہ مقتول نوجوان کا نام دیویندر (38) تھا، وہ بلبھ گڑھ میں واقع ایک کمپنی میں کام کرتا تھا، دیویندرکے 4 بچے ہیں، واقعہ کے وقت وہ پلول سے آ رہا تھا۔ ذرائع کے مطابق دیویندر اور دوسرے نوجوان کو ٹرین سے پھینکنے والے چار ملزمین تھے۔ پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ ایک ملزم ابھی فرار چل رہا ہے۔پولیس کے مطابق ابھی زخمی بیان دینے کی حالت میں نہیں ہے،پولیس مزید تحقیقات میں لگ گئی ہے، ابھی کسی طرح کی کوئی شکایت یا مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے، پولیس مسافروں سے ملزمان کی معلومات جمع کر رہی ہے۔اسی سال جون کے مہینے میں اسی روٹ پر ایک مسلم نوجوان کو بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا۔ دراصل بلبھ گڑھ کے کھنداولی گاؤں رہائشی جنید، ہاشم، شاکر محسن اور معین دہلی سے عیدکے لیے خریداری کر کے واپس آ رہے تھے۔ تغلق آباد اسٹیشن پر چار افراد ٹرین میں چڑھے اورفرقہ وارانہ جملے کسنے لگے۔ محسن اور اس کے ساتھیوں نے جب اس کی مخالفت کی تو نوجوانوں نے ان پر گوشت کھانے کا الزام لگاتے ہوئے مارپیٹ شروع کردی۔ٹرین میں بیٹھے کچھ دیگر نوجوان بھی ان کے ساتھ ہو لئے اور مارپیٹ کرنے لگے۔ اس دوران دو نوجوانوں نے چاقونکال کر محسن، جنید، قاسم اور معین پر حملہ کر دیا۔ اس حملے میں جنید (15) کی موت ہوگئی۔





