290معصوم بچوں کی موت کے بعد یوگی کا شرمناک سوال،کہا کیا حکومت آ پ کے بچوں کو پالے گی؟

لکھنو،(ملت ٹائمز،ایجنسیاں)
گورکھپور کا بی آر ڈی ہسپتال معصوم بچوں کا قبرستان بن رہا ہے۔صرف اگست میں، ہسپتال میں 290بھرتی بچوں کی موت ہوئی ہے۔اس میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے 36موتیں ہوئیں، جو ایک بڑا آفت تھی،اب باقی بچوں کی موت انیسفلائٹس سے ہوئی ہے۔
معصوم بچوں کی موت سے متعلق اٹھ رہے سوالات پر اتر پردیش کے مکھیایوگی آدتیہ ناتھ نے بہت ہی شرمناک بیان دیا ہے۔لکھن¶ میں ایک پروگرام میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ہم لوگوں اپنی ذمہ داری حکومت پر ڈال دی ہے جیسے ہم تمام ذمہ داریوں سے آزاد ہوں،مجھے کبھی کبھی محسوس ہوتا ہے کہ ایک وقت ایسانہ ہوکہ لوگ اپنے بچوں کوایک دوسال کاہوتے ہی حکومت کے بھروسے چھوڑ دیںکہ اب حکومت کو ان بچوں کوپالے۔
آپ کو بتادیں کہ ان میں سے کچھ قبل ہی آدتیہ ناتھ بنارس کے دورے پر گئے تھے،یہاں انہوں نے کہا کہ سوائن فلو نامی بیماری کاہواصرف لوگوں نے بنارکھاہے۔
آپ کوبتادیں کہ گورکھپور بی آر ڈی ہسپتال میں بچوں کی موت کا سلسلہ جاری ہے۔پچھلے 72گھنٹوں میں 61بچے مرچکے ہیں۔ بی آر ڈی ہسپتال کے پرنسپل پی پی سنگھ نے کہا کہ اس موسم میں ہر سال یہی حالت ہوتی ہے۔بی ڈی ڈی ہسپتال میں اسی مہینے دو ہفتوںپہلے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے 30سے زائد بچے مر گئے،حکومت نے آکسیجن کی کمی کی بات نہیں مانی۔