22 اگست کا دن ملت ٹائمز کیلئے تاریخی رہا، ملت ٹائمز کی خبروں پر ملت نے بھر پور اعتماد کیا، چوبیس گھنٹے میں 3 لاکھ 55 ہزار مرتبہ سائٹ وزٹ ہوئی

 نئی دہلی: ( ملت ٹائمز؍محمد شہنواز ناظمی )

22 اگست 2017 کا دن ملت ٹائمز کیلئے تاریخی ثابت ہوا اور اس دن چوبیس گھنٹے سے کم وقت میں ملت ٹائمز کی سائٹ تین لاکھ 55 ہزار مرتبہ وزٹ ہوئی، در اصل 22 اگست 2017 بروز منگل کو سپریم کورٹ سے طلاق ثلاثہ پر فیصلہ آیا تھا ، سپریم کورٹ کے فیصلہ ، علماءاور سیاسی رہنماﺅں کے ردعمل کو ملت ٹائمز نے خصوصی کوریج دیا تھا جس کی بنیاد پر دنیا کے تقریباً 80 ملکوں میں موجود اردو داں طبقہ نے ملت ٹائمز کی خبروں پر بھر پور اعتماد کیا اور ایک دن کے عرصہ میں 3 لاکھ 55 ہزار مرتبہ سائٹ وزٹ کی گئی ۔ ملت ٹائمز کے سی ای او اور ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی نے اس موقع پر اللہ تبارک و تعالی کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہاکہ یہ ملت ٹائمز کی بڑی کامیابی ہے اور اس کا سہرا ملت ٹائمز سے وابستہ تمام افراد کو جاتا ہے جو رضاکارانہ طور پر ملت ٹائمز کیلئے کام کرتے ہیں اور اپنے اوقات کا قیمتی حصہ ملٹ ٹائمز کیلئے صرف کرتے ہیں

۔یہا ں کلک کرکے ملت ٹائمز کا فیس بک پیج لائک کریں

گوگل ایڈسینس کی رپوٹ

واضح رہے کہ ملت ٹائمز ایک معروف نیوز پورٹل ہے جس کا آغاز جنوری 2016 میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی صاحب کے ہاتھوں ممبئی کی سرزمین پر عمل میں آیا تھا ،اس کے کچھ دنوں بعد اس کا انگلش ورزن بھی شروع کیا گیاتھا۔ دنیا کے 125 سے زائد ملکوں میں یومیہ تقریباً ایک لاکھ سے زائد مرتبہ یہ سائٹ وزٹ کی جاتی ہے، گذشتہ کل بھی ایک لاکھ 60 ہزار مرتبہ سائٹ وزٹ ہوئی تھی جبکہ آج خبر لکھے جانے کے وقت تک 90 ہزار مرتبہ سائٹ وزرٹ ہوچکی ہے ۔

یوٹیوب چینل

ہم آپ کو بتادیں کہ ملت ٹائمز ایک ویب سائٹ ہے، متعدد سوشل میڈیا پر اس کا آفیشل اکاﺅنٹ ہے ، فیس بک پیج پر بیس ہزار سے زائد لوگ ملت ٹائمز کو فلو کرتے ہیں، ٹوئٹر اور وہاٹس ایپ اور ٹیلی گرام پر بھی بڑی تعداد میں لوگ ملت ٹائمز سے وابستہ ہیں ، پلے اسٹور پر ملت ٹائمز کا ایپ بھی موجود ہے جسے ڈاون لوڈ کرکے بر وقت اپڈیٹ رہ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ملت ٹائمز کا یوٹیوب چینل بھی ہے جس کے سبسکرائبر کی تعداد 5 ہزار سے زیادہ ہے اور گذشتہ 30 جولائی 2017 کو معروف سیاسی رہنما بیرسٹر اسدالدین اویسی کے ہاتھوں اس کا آغاز ہواتھا ۔

یہاں کلک کرکے ٹوئٹر پر فلو کریں