بھوپال(ملت ٹائمز)
مدھیہ پردیش میں ودیشا ضلع کے کاگپورمیں وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان کے پروگرام کے دوران قومی شاہراہ پر لمبا جام لگارہا۔جام کے دوران ایک بس ملازم، جواس ریلی کے لئے ودیشا بس لے کر گیاتھا،گرنے کی وجہ سے اس شخص کی حالت خراب ہوگئی۔اسپتال کا 15منٹ کا فاصلہ تین گھنٹوں میں طے کیاگیا اور ہسپتال تک پہنچنے سے قبل ہی دم توڑگیا۔مقتول کا نام ساجد علی ہے،وہ گاندھی نگر بھوپال میں رہتاتھا۔گواہوں نے کہا کہ زخمی حالت میں علاج کے لئے ساجد کوٹیرن اسپتال لایاجارہاتھالیکن لمبے جام کی وجہ سے وہ تین گھنٹوں تک پھنسارہا،اسے وقت پر علاج نہیں مل سکا،وہ ہسپتال تک پہنچنے سے پہلے ہی مر گیا،ساجد بس صاف کرنے والا تھا اور وہ بی جے پی کارکنوں کولے کرکاگپورپہنچاتھا۔
نٹریان ہسپتال میں کام کرنے والے بلاک میڈیکل افسر نیتو سنگھ نے کہا کہ وہ ہسپتال آنے سے پہلے ہی مر گیا، اس کا پورا جسم سرد تھا،وہ تقریبا 3گھنٹے پہلے مر گیا تھا،اگر آپ پہلے ہی ہسپتال پہنچے ہوتے تو شاید یہ بچ جاتا،اس کا پورا جسم سرد تھا، ناک اور منہ سے خون آ رہا تھا،جائے واقعہ نٹیرن جانے میں 15منٹ لگتے ہیں لیکن وہ تین گھنٹے بعد ہسپتال پہنچا۔
حکومت نے مقتول کے رشتہ داروں کو دو لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔بی جے پی کے ترجمان راہل کوٹھاری نے کہا کہ ہمارے وزیر اعلی بہت حساس ہیں،وہ ذہن میں رکھتے ہیں کہ لوگوں کو کوئی تکلیف نہ ہو،وہاں بہت سے انتظامی پروگرام تھے،ہمیں معلوم ہواکہ ایک بس کلینرکاانتقال ہواہے۔انتظامیہ نے بتایا کہ اسے مرگی تھی،وزیر اعلی نے معاوضے کا اعلان کیا ہے ، ہماری کوشش ہوگی کہ دوبارہ ایسانہ ہو۔





