لکھنو¿(ملت ٹائمز)
لکھنو¿ میں افتتاح کے ایک روز بعد ہی ”میٹر و ٹرین “ خراب ہو گئی اور اسے مویا اسٹیشن پر روک کر مسافروں کو مصنوعی سیڑھیوں کے ذریعے اتار دیا گیا ،مکمل ٹھیک ہونے کے بعد ہی ” میٹرو ٹرین “ کو دوبارہ ٹریک پر لایا جائے گا۔
اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے اپنی حکومت کے ایام میں لکھنو میں میٹرو کی تعمیر کاکام شروع کیاتھا جس کی تکمیل ان کے دور اقتدار میں ہر ممکن کوشش کے باوجود نہیں ہوسکی اور بی جے پی حکومت میں اس تکمیل ہوسکی ،گذشتہ کل وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ ،ریاستی وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ یوگی اور گورنر رام سنگھ نے ”میٹرو ٹرین “ کا افتتاح کیا اور ”ہری جھنڈی “ دکھاتے ہوئے اس ریل کو مسافروں کے لئے کھول دیا گیا ،میٹرو ٹرین کرشنا نگر سٹیشن سے چار باغ کے لئے گزشتہ روز 8بجے روانہ ہوئی لیکن اپنے افتتاح کے دوسرے روز ہی آج ٹرین مویا سٹیشن پر خراب ہو گئی اور” مزید چلنے “ سے انکار کر دیا ،ریل حکام نے فوری طور پر انجینئرز کو طلب کیا جو مسلسل کئی گھنٹوں تک اسے ٹھیک کرنے کی کوشش کرتے رہے اور ناکامی کے بعد ریل حکام نے انجن کے ساتھ مصنوعی سیڑھیاں لگوا کر مسافروں کو ٹرین سے باہر نکالا ،اس موقع پر سینکڑوں مسافر جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے ریاستی حکومت کو کوستے رہے۔سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ میٹرو ٹرین کو اب ورکشاپ لیجایا جائے گا اور ریل کے مکمل ٹھیک ہونے کے بعد ہی اسے دوبارہ ٹریک پر لایا جائے گا جبکہ آج پہلے روز تکنیکی خرابی کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
اس موقع پر موجود مسافروں نے ملت ٹائمز کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے اسے یوگی کی نحوست بتایا،میٹر وسے سفر کررہے منیش یادو نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ جب سے یوپی میں یوگی وزیر اعلی بنے ہیں یہاں عوام کو بے پناہ پریشانیوں کا سامناکرناپڑرہاہے ،گورکھپوراورفرخ آباد میں ان گنت بچوں کی اموات ،قتل اورریپ کے واقعات میں بہت زیادہ اضافہ ہواہے اور آج میٹرو کی خرابی بھی یوگی کی ہی نحوست ہے ۔ایک اور مسافر نیرنجن سنگھ نے بتایاکہ آج سے تین سال قبل میٹروپروجیکٹ اکھلیش یادو نے شروع کیاتھا انہیں کا حق تھا افتتاح کرنے کا لیکن بے ایمانی کرکے بی جے پی کی حکومت آگئی اور اس کے بعد اتر پردیش التا پردیش میں تبدیل ہوگیا ہے ،مجھے لگتاہے کہ یہ یوگی جیسے پاپی آدمی کی نحوست ہے ۔





