نئی دہلی(ملت ٹائمزشہنواز ناظمی)
جمعیة علما ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے بنگلور میں معروف خاتون صحافی گوری لنکیش کے بہیمانہ قتل پر انتہائی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے قاتلوں کی گرفتاری عمل میں لانے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کامطالبہ کیا ہے۔ مولانا مدنی نے اس سانحہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہی سوچ والے لوگوں کے ساتھ اس طرح کے واقعات کا پیش آنا اپنے آپ میں خاص معنی رکھتا ہے اور اس سے یہ بات بھی واضح ہو جاتی ہے کہ اس طرح کے واقعات میں ایک خاص سوچ کے لوگ ہی ملوث ہیں۔انہوں نے کہا کہ سترسال پہلے جس ذہن نے مہاتماگاندھی کا قتل کیا تھا وہی ذہن آج گوری لنکیشن کو قتل کرکے ملک کو یہ تصور دیرہا ہے کہ ہمارے نظریات کے خلاف ہر آواز کو اسی طرح کچل دیا جائے گا اور جو ہم سے ٹکرائے گا اسے اسی طرح نیست ونابود کردیاجائے گا۔ مولانا مدنی نے کہا کہ اس میں کسی شک کی گنجائش نہیں ہے کہ گوری لنکیش کا قتل فسطائی اور فرقہ پرست سوچ اور نظریہ کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو کچلنے کی ایک سازش ہے۔انہوں نے کہا کہ اس تعلق سے وزیر اعظم کا انتباہ بھی محض ایک دکھاوا ہی ہے کیونکہ کئی اہم مواقع پر ان کے انتباہ کو ان کی اپنی پارٹی کے لوگ نظر انداز کرتے آئے ہیں۔مولانا مدنی نے کہا اب وقت آ گیا ہے کہ ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ ملک کس طرف جا رہا ہے۔ آج ملک مذہبی کٹر پنتھ کی راہ پر چل پڑا ہے، اگر حالات پر قابو پانے کے فوری اقدامات نہ کئے گئے تو پھر امن و امان قائم رکھنا بھی مشکل ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اب تک جس طرح کے الزامات مسلمانوں پر عاید کئے جاتے رہے ہیں اور ان پر دہشت گردی کا ٹھپہ لگایا گیا ہے وہ سب ہندو تنگ نظری اور متعصب ذہنیت کا نتیجہ تھا اور اب پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ کون کٹر پنتھی ہے اور کون دہشت گرد؟آج ہر کسی کے ذہن میں یہ سوال ابھر رہاہے کہ آخر ان فرقہ پرست اور فسطائی قوتوں کے پاس اتنااسلحہ اور وسائل کہاں سے آ رہے ہیں؟مولانا مدنی نے کہا کہ یہ صحیح وقت ہے جب فرقہ پرستی، متعصب ذہنیت اور فسطائی سوچ کے خلاف یکساں نظریات رکھنے والے تمام ہندوستانیوں کو متحد ہو جانا چاہئے نہیں تو اس کا خطرہ ہے کہ کہیں گندگی اتنی نہ بڑھ جائے کہ اس کا تدارک بھی نہ کیا جاسکے۔





