سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بارے میں عوامی تحریک چلانے کا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا فیصلہ، مجلس عاملہ کے اجلاس میں پاس شدہ تجاویز پڑھئیے یہاں

نئی دہلی: 20؍ستمبر (پریس ریلیز ؍ ملت ٹائمز ) ۱۰؍ستمبر ۲۰۱۷ء بروزِ اتوار منعقدہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ورکنگ کمیٹی کا یہ اجلاس باتفاق رائے مندرجہ ذیل تجاویز منظور کرتا ہے:

(۱) اہل ایمان کے لیے سب سے بڑا سرمایہ دین و ایمان ہے، اس سرمایے کی حفاظت ہر مسلمان کی بنیادی ذمہ داری ہے، دین ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کو اس کی ذات و صفات میں یکتا مانیں اور زندگی کے ہر مرحلے میں عقیدۂ توحید و رسالت پر قائم رہیں، اسی طرح اہل ایمان کی یہ ذمہ داری بھی ہے کہ وہ شریعت کے احکام و قوانین کو دل و جان سے عزیز رکھیں اور ان پر عمل کا مزاج بنائیں۔ بہت سارے معاملات و مسائل صرف اس لیے پیدا ہوتے ہیں کہ مسلمان قوانین شریعت کو نظر انداز کردیتے ہیں،اور احکام شریعت کو چھوڑ کر دل کی چاہت پر عمل کرتے ہیں، اس لیے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ورکنگ کمیٹی کا یہ اجلاس ملک کے تمام مسلمانوں سے اس بات کی اپیل کرتا ہے کہ وہ احکام شریعت پر عمل کریں، اور غیر شرعی کاموں اور باتوں سے خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی بچائیں۔
(۲) تین طلاق کے سلسلے میں سپریم کورٹ کا جو فیصلہ آیا ہے اس کا احترام کرتے ہوئے بورڈ کی یہ رائے ہے کہ تین طلاق پر پابندی مسلم پرسنل لا کے مطابق نہیں ہے، اس سے خود عورتوں کے حقوق متاثر ہوں گے، اس لیے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ چاہتا ہے کہ اس سلسلہ میں رائے عامہ کا اظہار ہو۔ اسلئے بورڈ پورے ملک میں عورتوں اور مردوں کے چھوٹے بڑے اجلاس منعقد کرے گا، جس میں مندرجہ ذیل قرار داد منظور کرکے صدر جمہوریہ، وزیراعظم، چیف جسٹس، وزیر قانون، وومینس کمیشن اور لا کمیشن کو بھیجی جائے گی۔
’’ہم مسلمان مرد و خواتین شریعت اسلامی پر یقین رکھتے ہیں، اور طلاق شریعت اسلامی کا حصہ ہے، جس پر پابندی ہماری حق تلفی ہے اس لیے مسلم پرسنل لا پر عمل کی جو آزادی ہمیں حاصل ہے اسے برقرار رکھا جائے۔‘‘
مردوں اور خواتین کے اجلاس کے انعقاد اور قرارداد کی منظوری کے سلسلے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ تمام دینی و ملی تنظیموں، اداروں اور جماعتوں کو آواز دیتا ہے کہ وہ بھرپور تعاؤن کریں، اور ہر علاقے میں اس طرح کے جلسے منعقد کرکے تحفظ دین و شریعت کی خدمت میں حصہ لیں۔ اور قرارداد منظور کرنے سے پہلے نکاح و طلاق کے طریقہ کو اچھی طرح سمجھایا جائے۔ اور شرعی ہدایات کو واضح کیا جائے۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی سمجھایا جائے۔
(۳) بے سہارا مسلم مطلقہ خواتین کی کفالت کے سلسلے میں ۱۹۸۶ء ؁ کے مسلم مطلقہ ایکٹ میں یہ پروویژن رکھا گیا تھا کہ ایسی بے سہارا خواتین کو وقف بورڈ کے ذریعے مالی تعاؤن دیا جائے گا، لیکن صوبائی وقف بورڈوں کی خستہ مالی حالت کی وجہ سے اس پر عمل درآمد نہیں ہوپارہا ہے، بورڈ کی مجلس عاملہ کا یہ اجلاس مرکزی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ تمام وقف بورڈوں کی مالی حالت مستحکم کریں، تاکہ وہ بے سہارا مسلم مطلقہ خواتین کی امداد و کفالت کرسکیں۔
اسی طرح بے سہارا مسلم مطلقہ خواتین کے لیے جو حقوق اسلام نے مقرر کیے ہیں اور ان کی کفالت کا جو نظام عطا کیا ہے، بورڈ کا یہ اجلاس مسلمانوں کو متوجہ کرتا ہے کہ وہ ان حقوق کی ادائیگی اور مسلم مطلقہ خواتین کی کفالت کے نظام پر عمل کی بھرپور کوشش کریں۔
(۴) بابری مسجد کیس کے سلسلے میں سپریم کورٹ نے ۵؍دسمبر کی تاریخ طے کی ہے اور مقدمہ کی تیزی سے شنوائی کی بات کہی ہے، بابری مسجد کیس میں تیزی سے شنوائی اور عجلت کے ساتھ فیصلے دیئے جانے کی بات سے بورڈ کی ورکنگ کمیٹی کا یہ اجلاس مطمئن نہیں ہے، لہٰذا یہ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ سپریم کورٹ اس سلسلے میں عجلت کی راہ اختیار نہ کرے، بلکہ اطمینان کے ساتھ مکمل شنوائی ہو اور اس کے بعد فیصلہ آئے۔ اس سلسلے میں رائے عامہ کے اظہار کیلئے اجلاس بھی منعقد کئے جائیں گے۔ ان شاء اللہ!
(۵) سماج میں پھیلی ہوئی برائیوں اور غلط کاریوں کے خاتمے کے لیے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اصلاح معاشرہ کے عنوان سے لانبے عرصے سے جو جدوجہد کررکھی ہے، اس کے اچھے نتائج و اثرات سامنے آئے ہیں، ورکنگ کمیٹی کا یہ اجلاس اصلاح معاشرہ کے کاموں میں اضافے اور اُسکا دائرہ بڑھانے کا فیصلہ کرتا ہے، اور اس بات کا اعلان کرتا ہے کہ ملک کے بدلے ہوئے حالات میں اصلاح معاشرہ کے کاموں کو مضبوطی کے ساتھ بڑے پیمانے پر انجام دیا جائے گا اور سماج سدھار کے کاموں میں تیزی لائی جائے گی۔ ان شاء اللہ!
(۶) آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ورکنگ کمیٹی کا یہ اجلاس بھوپال کے باشندوں کی دعوت پر منعقد ہوا، اور ملک کے سنگین اور نازک حالات میں کئی اہم فیصلے یہاں کئے گئے، بورڈ کی ورکنگ کمیٹی کے اہم رُکن جناب عارف مسعود صاحب اور اُنکی پوری ٹیم نے اجلاس کی کامیابی اور معزز ارکان عاملہ کی سہولت و راحت کیلئے بھرپور محنت کی، اور حسن انتظام کے ساتھ اجلاس منعقد کرنے میں کامیاب ہوئے، بورڈ کی ورکنگ کمیٹی کا یہ اجلاس جناب عارف مسعود صاحب اور اُن کی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہے۔