انقرہ(ایجنسیاں)
ترک اسلامی معاشرے میں خواتین کوجو بلند مقام حاصل ہے کسی دیگر معاشرے میں حاصل نہیں،ان خیالات کا اظہار ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کیا انہوں نے مزید کہاکہ یورپ میں بڑھتی ہوئی نسل پرستی نے سیاسی اور معاشرتی زندگی میں زہر گھول دیا ہے۔انقرہ چیمبر آف کامرس میں خواتین کانفرنس میںشرکت کے دوران ان کا مزید کہناتھاکہ یورپ میں بڑھتی ہوئی نسل پرستی اور غیر ملکی دشمنی کی فضا کی وجہ سے معاشرتی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
ٹی آر ٹی کی رپوٹ کے مطابق انہوں نے کہاکہ یورپ میں چند ایک سیاسی رہنما عوامی ووٹ حاصل کرنے کے لیے ان نظریات پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ترک معاشرے میں خواتین کو بڑا بلند مقام حاصل ہے اوروطن کو بھی ہمیشہ مادری وطن کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ور ایسے کسی ملک میں خواتین کو نظر انداز کیا جاسکتا ہے۔ ترک معاشرے میں خواتین کو بڑا بلند مقام حاصل ہے اور ہمیشہ حاصل رہے گا۔ ہم ایسے مذہب سے تعلق رکھتے ہیں جہاں ماوں کو بڑی عزت دی جاتی ہے اور کہا جا تا ہے ” جنت ماں کے قدموں تلے ہے۔ “انہوں نے کہا کہ متعدد حلقے دہشت گرد تنظیم داعش کے خواتین سے متعلق رویے کو اسلامی رویہ قرار دیتے ہوئے مذہب اسلام کی تحقیر کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس قسم کے انسانوں کے لیے خواتین اور نہ ہی خواتین کے حقوق اہم ہیں۔ کیونکہ اگر ان کو خواتین کی اہمیت کا اندازہ ہوتا تو یہ کبھی بھی خواتین کو داعش میں دھکیلنے یا دیگر دہشت گرد تنظیموں میں دھکیلنے کی کوشش ہی نہ کرتے۔