بورڈ مولاناسلمان ندوی کے خلاف کاروئی کرنے ورنہ یہی سمجھاجائے گا پوری قیادت بابری مسجد کی سودے باز میں شریک ہے ،سوشل میڈیا پروائرل خط میں عوا م کا مطالبہ

نئی دہلی ۔9فروری(ملت ٹائمز نسیم اختر )
سوشل میڈیا پر ایک خط بہت تیز ی کے ساتھ وائر ل رہاہے جس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کی مجلس عاملہ کے رکن مولانا سلمان حسینی ندوی کی شری شری روی شنکر سے ملاقات اور بابری مسجد پر ان کے متنازع بیانات کا تذکرہ ہے ۔خط میں یہ لکھاگیا ہے کہ بابری مسجد کی اراضی کو رام مند ر کی تعمیر کیلئے ہندو وفریق کو سونپ دینے کی یہ تجویز انتہائی شرمناک اور ملت اسلامیہ کی سودہ بازی پر مبنی اور ایسا لگتاہے کہ ا ن کے ساتھ بورڈ کی پوری قیادت اس میں شریک ہے ۔خط میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ اگر بابری مسجد کا سودا ہی کرنا تھا تو پہلے کیوں نہیں کرلیا گیا کیوں کڑورں روپے مقدمہ اور عدلیہ پر خر چ کئے گئے ،کیوں اب تک اس معاملہ کو الجھایاگیا ۔خط میں بورڈ کی قیادت سے کہاگیا ہے کہ اگر مولانا سلمان ندوی کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جاتی ہے تو یہی سمجھاجائے گا بورڈ کے تمام ذمہ داران اس میں شریک ہیں اور مولانا سلمان ندوی نمائندہ کے طور پر بابری مسجد کا سودا کررہے ہیں ۔حالاں کہ خط میں کسی کا نام نہیں لکھاگیا ہے ،تاہم سوشل میڈیا پر اس کی خط کی باتوں کو اہمیت دی جارہی ہے اور یہی کہاجارہاہے کہ بورڈ کو مولانا کے خلاف کاروائی کرنی چاہیئے ورنہ یہی سمجھاجائے گا بورڈ کے صدر مولانا محمد رابع حسنی ندوی ،جنرل سکریٹری مولانا محمد ولی رحمانی اور دیگر سبھی ذمہ داران ان کے ساتھ شریک ہیں ۔
واضح رہے کہ گذشتہ 8 فروری کو مولانا سلمان ندوی نے بنگلور میں شری شری روی شنکر سے ملاقات کرکے بابری مسجد پر یہ فارمولا پیش کیا ہے کہ ہند وفریق وہاں مندر بنالیں ،مسلمانوں کو دوسری جگہ مسجد کی تعمیر کیلئے دلوائی جائے ،رام پیغمبر تھے ،ان کے نام سے مندر بننے پر مسلمانوں کو خوشی ہوگی ۔دوسری جانب بورڈ کے جنر ل سکریٹر ی مولانا محمد ولی رحمانی نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاتھاکہ ان کا رویہ غلط ہے ،نوٹس لی جائے گی اور کاروئی بھی ہوسکتی ہے ۔