بابری مسجد معاملہ کے اہم فریق نے مولانا سلمان ندوی کے فارمولہ کو کیا خارج ،عدلیہ کے باہر کوئی سمجھوتہ منظور نہیں

نئی دہلی۔9فروری(ملت ٹائمز)
بابری مسجد تنازع کو عدلیہ سے باہر حل کرنے کی کوششوں کو بابری مسجد مقدمہ کے اہم فریق حاجی محبوب علی نے مسترد کریاہے ۔آج تک نیوزچینل کے مطابق انہوں نے کہاکہ تنازع بابری مسجد کی اراضی کا ہے کہ آیا وہ مسجد کی جگہ ہے یا مندر کی ،سپریم کورٹ میں ہم مقدمہ لڑرہے ہیں وہاں سے جو بھی فیصلہ آئے گا وہ ہمیں منظور ہوگا ۔ایڈوکیٹ ظفر یاب جیلانی نے بھی مولانا سلمان ندوی اور شری شری روی شنکر کے فارمولاکو مسترد کردیاہے ۔آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ نے بھی ا ن کے اقدام کو ذاتی قراردیتے ہوئے عدالت کی توہین قراردیاہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ کل 8 فروری کو مولانا سلمان ندوی نے بنگلور میں شری شری روی شنکر سے ملاقات کرکے بابری مسجد پر یہ فارمولا پیش کیا ہے کہ ہند وفریق وہاں مندر بنالیں ،مسلمانوں کو دوسری جگہ مسجد کی تعمیر کیلئے دلوائی جائے ،رام پیغمبر تھے ،ان کے نام سے مندر بننے پر مسلمانوں کو خوشی ہوگی ۔۔