میوات میں طلاق بل کے خلاف ہزاروں مسلم خواتین کاعظیم الشان احتجاج،صدر جمہوریہ کے نام ڈی سی کوسونپا میمورنڈم

میڈیا بالخصوص الیکٹرانک میڈیا نے طلاق بل کے مسئلے میںکروڑوں خواتین کی خوشی کے خلاف چند خواتین کودکھایا
نگینہ، میوات سے محمد سفیان سیف کے خصوصی رپوٹ
ملت ٹائمز)
آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کی ہدایات کے مطابق آج میوات کے نوح ضلع قصبہ ساکرس میں تین طلاق بل کےخلاف خواتین اسلام کا عظیم الشان اجلاس اور ریلی کا ناعقاد کیا گیا ،اس موقع پر رکن مسلم پرسنل لاءبورڈ محترمہ آمنہ رضوان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسلام کے قوانین سے خوش ہیں ،ہمیں شریعت میں مداخلت منظور نہیں ہے ،انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میڈیا بالخصوص الیکٹرانک میڈیا نے طلاق بل کے مسئلے میںکروڑوں خواتین کی خوشی کے خلاف چند خواتین کو بنیاد بنا کر طلاق بل کو مسلم خواتین کی جیت سے تعبیر کیا ،حالانکہ مسلم خواتین ہزاروں اور لاکھوں کی تعداد میں اس بل کے خلاف سڑکوں پر اتر آئیں ،میڈیا کو انھیں دکھانا چاہئے تھا ،شرعیہ کمیٹی حیدرآباد سے پروفیسر طیبہ سلطانہ نے کہا کہ ہمیں تو آج سے چودہ سو سال پہلے ہی آزادی مل گئی تھی ،جب سماج خواتین پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہا تھا اور بچیوں کو زندہ دفن کیا جارہا تھا ،اسلام نے خواتین کو اس ظلم سے آزادی دلائی۔لہذا ہمیں اب کسی قانون کی ضرورت نہیں ہے ۔پروگرام کے آرگنائیزرمفتی سلیم احمد قاسمی ساکرس نے کہا کہ خواتین مسلم پرسنل لا ءمیں کوئی تبدیلی نہیں چاہتی ہیں۔مسلم خواتین یکساں سول کوڈ کو متعارف کرانے کی حکومت کی تمام اقدامات کو مسترد کرتی ہیں۔ننانوے فیصد سے زائد مسلم خواتین مسلم پر سنل لا بورڈ کی حمایت کرتی ہیں اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی قیادت پر مکمل اعتماد اور بھروسہ رکھتی ہیں،تین طلاق بل ہم مسلمان خواتین کے حقوق کی پامالی کرتا ہے ،اس بل میں ہمارے لئے کچھ بھی اچھا نہیں ہے ۔بلکہ اس کے بہانے ہمارے مذہب میں دخل اندازی کی ناپاک کوشش کی جارہی ہے۔اجلاس کے بعد ہزاروں کی تعداد میں خواتین اسلام نے ‘طلاق ثلاثہ بل’ کے خلاف پر امن خاموش ریلی نکال کر صدائے احتجاج بلند کیا ،پھر صدر جمہوریہ کے نام ڈی سی کو میمورنڈم سونپا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب طلاق بل لوک سبھا میں پاس ہوا تو میوات میں خواتین کو سلائی مشین فری دئے جانے کے بہانے اکھٹا کیا گیا اور اس کو طلاق بل کی حمایت کرنے والی خواتین باور کرایا گیا ۔ان سبھی خواتین نے معافی مانگتے ہوئے اسے خواتین اسلام کے ساتھ فریب اور دھوکا بتلایا ۔ اس موقع پر مفتی سلیم احمد قاسمی ،حافظ ناصر کھیڑی ،مولانا صابر قاسمی ،بھائی صادق ا ور مولانا شاہد نے اس پروگرام کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا ۔
انہوں نے بتایا کہ اسی لئے ہزاروں کی تعداد میں خواتین اسلام کی شرکت یقینی مانی جارہی ہے ، قصبہ ساکرس میں ہر مسلک اور مکتب فکر کی نمائندہ خواتین ‘طلاق ثلاثہ بل’ کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں گی، احتجاج کو کامیاب بنانے کے لیے تمام انتظامات بھی مکمل کر لئے گئے ہیں ۔یہ احتجاجی پروگرام صبح ۸ بجے سے شروع ہوگا اور دوپہر تک جاری رہے گا ۔