اتر پردیش حکومت مظفر نگر فسادات کے مقدمات کو واپس لینے کے جو اقدامات کررہی ہے وہ عدالتی نظام اورانصاف کے ساتھ کھلواڑ ہے ۔ اڈوکیٹ شرف الدین احمد
نئی دہلی ۔15اپریل(ملت ٹائمز)
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) نے اتر پردیش وزیر اعلی یوگی کی جانب سے مظفر نگر فسادات کے مقدمات کو واپس لینے کی اقدامات کی مخالفت کرتے ہوئے گزشتہ 11اپریل کو مظفر نگر کلکٹوریٹ پر علامتی احتجاجی دھرنا دیا۔ اس احتجاجی مظاہرے میں مظفر نگر فسادات کے متاثرین سمیت سینکڑوں ایس ڈی پی آئی کارکنان نے حصہ لیا۔احتجاجی مظاہرے کی صدارت اترپردیش ریاستی صدر محمدکامل نے کی۔ اس موقع پر ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش حکومت جو مظفر نگر فسادات کے مقدمات واپس لینے کی اقدامات کررہی ہے وہ انصاف کے ساتھ کھلواڑ ہے یہ احتجاج علامتی احتجاج ہے، اگر حکومت اپنے غلط اقدامات سے پیچھے نہیں ہٹے گی تو ہم بہت بڑا احتجاجی دھرنا دینگے۔ ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے اپنی تقریر میں تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیا ناتھ نے سال 2013میں مظفر نگر اور شاملی میں ہوئے فسادات کے تعلق سے ہندﺅں کے خلاف درج مقدمات واپس لینے کی کارروائی شروع کی ہے وہ سراسر جمہوریت اور عدلیہ کے نظام کی خلاف ورزی ہے۔ انہوںنے اپنی تقریر میں اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ کھاپ پنچایت کی ایک وفد جس میں مقامی رکن پارلیمان سنجیو بلیان اور مظفر نگر ضلع کے بڈھانہ حلقہ کے بی جے پی رکن اسمبلی امیش ملک شامل تھے انہوںنے اتر پردیش وزیر اعلی یوگی سے مطالبہ کیا کہ 850ملزموں میں 179ملزمان جو ہندو برادری سے تعلق رکھتے ہیں ان کے مقدمات کو واپس لیا جائے۔ ان کے درخواست پر اتر پردیش وزیر اعلی یوگی آدتیا ناتھ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اتر پردیش لاءڈیپارٹمنٹ کو ایک خط کے ذریعے 131ملزمان کے خلاف درج مقدمات کو واپس لینے کی ہدایت دی تھی ۔ اس ضمن میں لاءڈیپارٹمنٹ نے 23فروری 2018کو ضلعی مجسٹریٹ کو ایک خط جاری کیا ۔ اس دردناک حقیقت سے سب واقف ہیں کہ ستمبر 2013میں مظفر نگر اور شاملی کے مسلمانوں پر بڑے پیمانے پر تشدد ، آتش زنی اور مسلمانوں کو بے گھر کرنے کے واقعات پیش آئے تھے۔ان فسادات میں 62افراد کا بہیمانہ قتل کیا گیا تھا اور عصمت دری کے 6مقدمات بھی درج ہوئے تھے اور 40ہزار سے زائد افراد گھرسے بے گھر کردیئے گئے اور یہ مظلوم لوگ مہینوں ٹینٹس میں پڑے رہے جن کو کیمپس کا نام دیا گیا۔ مظفر نگر اور شاملی ضلع میں 1,455افراد کے خلاف 503مقدمات درج کئے گئے تھے۔ اس حقیقت سے بھی سب واقف ہیں کہ ایسے بی جے پی لیڈران جن کو کئی ایف آئی آر میں گھناﺅنی جرم کا ارتکاب کرنے والے ملزمان قراردیا گیا ہے ان کو 2014کے پارلیمانی انتخابات سے قبل بی جے پی کے اسٹیج میں بی جے پی صدر امت شاہ کی موجودگی میں ان ملزمان کی عزت افزائی کی گئی تھی۔ اب اتر پردیش کی بی جے پی حکومت نے ان مجرموں کے خلاف قانونی کارروائیوں کو روکنے کا کام شروع کردیا ہے ۔ قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے مزید کہا ہے کہ یہ معاملہ بھی تشویشناک اور قابل مذمت ہے کہ اتر پردیش وزیراعلی یوگی نے 5جنوری 2018کو ضلعی مجسٹریٹ کے نام جاری خط میںبی جے پی رکن اسمبلی امیش ملک کے خلاف درج 9مقدمات کو واپس لینے کی ہدایات دی ہیں ۔ امیش ملک کے خلاف درج 9مقدمات میں2مقدمے فسادات کروانے کے مقدمات ہیں۔ خود یوگی آدتیاناتھ جوخوشی نگر اور گورکھپور کے درجن سے زائد مقدمات میں ملزم ہیں ان مقدمات کو استغاثہ کی طرف سے واپس لے لیا گیا ہے۔ سال 2013کے مظفر نگر اور شاملی فرقہ وارانہ فسادات سے جڑے 131مقدمات جن کو واپس لیا جارہا ہے ان میں 13قتل کے مقدمے اور 11 مقدمے قتل کرنے کی کوشش کے مقدمے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی یوگی آدتیا ناتھ کے اس اقدام کو سختی سے مذمت کرتی ہے جو ایسے گھناﺅنے جرم کرنے والے مجرمان کو تحفظ فراہم کررہے ہیں جن کے خلاف انڈین پینل کوڈ کے دفعہ 302، 307،376،153(A)،295(A)،کے تحت مقدمات درج ہیں۔جس سے قانون کی حکمرانی کو ٹھیس پہنچے گااور عدلیہ اور انصاف پر سوالیہ نشان لگے گا۔ اس موقع پر ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری محمد شفیع نے اپنے تقریر میں کہاکہ مظفر نگر میں آج کلکٹوریٹ پر دھرنا دینے کا مقصد ہے اس بات کو ثابت کرنا ہے کہ نا انصافی اور ظلم کو روکنے کے لیے ہم ہمیشہ تیار ہیں۔ ہمارے ملک کی جمہوریت کے ساتھ اس سے گھناﺅنا مذاق کیا ہوسکتاہے کہ اپنے او پر درج مقدمے واپس لینے کے لیے وزیر اعلی بنے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے اپنے تقریر میں حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش میں ہزاروں لوگوں کو بے گھر کرنے والے اور 62افراد قتل کرنے والے اور 6عصمت ریزی کرنے والے کو چھوڑنے کی منصوبے بن رہے ہوں تو زندہ لوگ اپنے گھروں میں کیسے بیٹھ سکتے ہیں۔ انہوںنے حاضرین سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ مظلوموں کی آواز بنیں۔ مظفر نگر کے اس دھرنے میں صرف آکر نعرے لگاکر چلے جانا ہمارا مقصد نہیں ہے۔ اپنے اندر سے سستی اور کاہلی نکال کر پھینکئے اور ہوشمندی کے ساتھ گاﺅں گاﺅں شہر شہر بغیر آرام کئے بے چینی اور فکر مندی کے ساتھ ہر گھر تک اس پیغام کو پہنچائیے کے جو لوگ اور حکومتیں ہمیں فرقہ وارانہ بنیاد پر تقسیم کرنے پر تلے ہیں ان کو اقتدار سے بے دخل کیا جانا چاہئے۔ احتجاجی دھرنے کے اختتام میں ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے ADM سٹی کو مظفرنگر فسادات کے مجرموں کے مقدمے واپس لینے کے اقدامات کو فوری طور پر روکے جانے کے مطالبے پر مشتمل میمورینڈم سونپا۔ اس احتجاجی مظاہرے میں ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد، قومی جنرل سکریٹری محمد شفیع، ریاستی صدر محمد کامل، ریاستی نائب صدر ایم وشمبر سنہا،قیوم خان، پاپولرفرنٹ سے محمد شہزاد بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے ضلعی صدر شاہنوازنے خطاب کیا۔ نظامت کے فرائض نور حسن چودھری نے انجام دیا۔ احتجاجی مظاہرے میں مظفر نگر کے ساکن کثیرتعداد میں شریک تھے۔





