جنسی استحصال میں ملوث88 سالہ سینئر پادری برطرف،40 سال قبل کچھ طلبہ کو اپنے ساتھ سونے پر کیا تھا مجبور

40 برس سے بھی زیادہ عرصہ قبل نیویارک شہر میں پیش آنے والے ایک واقعے کی تحقیقات مکمل ہونے کا انتظار ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایک شخص نے جس کی عمر ا±س وقت گیارہ برس تھی امریکی پادری مک کیرک کے خلاف جنسی حملے کا پہلا الزام عائد کیا
ویٹی کن (ایجنسیاں)
ویٹی کن کے پوپ فرانسس نے ہفتے کے روز واشنگٹن کے ایک سابق سینئر بشپ اور کیتھولک عیسائیوں کے ایک معروف پادری McCarrick کا استعفا قبول کر لیا ہے۔ یہ پیش رفت 88 سالہ پادری پر جنسی حملوں کے الزامات لگنے کے بعد سامنے آئی ہے۔ ان میں ایک واقعہ 11 برس کے بچّے سے بھی متعلق ہے۔ویٹی کن کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ مک کیرک نے اپنا استعفی جمعے کی شام پوپ فرانسس کو ارسال کیا تھا۔
مک کیرک کو 20 جون سے خدمات کی انجام دہی سے روک دیا گیا ہے۔ اس دوران 40 برس سے بھی زیادہ عرصہ قبل نیویارک شہر میں پیش آنے والے ایک واقعے کی تحقیقات مکمل ہونے کا انتظار ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایک شخص نے جس کی عمر ا±س وقت گیارہ برس تھی امریکی پادری مک کیرک کے خلاف جنسی حملے کا پہلا الزام عائد کیا ہے۔ تاہم امریکی پادری نے اس اولین دعوے کو جھوٹا قرار دیا ہے۔علاوہ ازیں کئی مردوں کی جانب سے یہ دعوی سامنے آیا ہے کہ مک کیرک نے ا±نہیں نیوجرسی میں ساحل پر واقع اپنے گھر میں ساتھ سونے پر مجبور کیا تھا۔ یہ ا±س وقت کی بات ہے جب مذکورہ افراد مک کیرک کے طلبہ تھے۔
بعض کیتھولک حلقوں کا کہنا ہے کہ ویٹی کن کو چاہیے کہ وہ ایک تحقیق کار کو امریکا بھیجے تا کہ ا±ن افراد کا تعین کیا جا سکے جن کو مذکورہ دعوو¿ں سے متعلق واقعات کا علم ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی معلوم کیا جائے کہ مک کیرک کی مسلسل ترقی کو کیوں نہیں روکا گیا۔
واضح رہے کہ کلیسا کی مذہبی شخصیات کی جانب سے جنسی حملوں سے متعلق زیادہ تر اسکینڈل کا تعلق پادریوں کے اعلی ترین طبقے سے ہے۔مک کیرک کے بارے میں جاری بیان میں ویٹی کن کا کہنا ہے کہ پوپ فرانسس نے کارڈینل کا استعفا منظور کر لیا ہے اور انہیں کسی بھی قسم کی خدمت عامہ انجام دینے سے روک دیا ہے۔ علاوہ ازیں مک کیرک کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ گھر میں رہ کر عبادت اور توبہ کی زندگی گزاریں۔

SHARE