یوپی حکومت کا طیارہ اڑانے والے تین پائلٹوں نے دیا استفعی ،یہ ہیں وجوہات

یو پی حکومت کے لیے طیارہ اور ہیلی کاپٹر اڑانے والے پائلٹوں میں کئی باتوں کو لے کر ناراضگی ہے جس میں کام کا دباو اور وہ سہولتیں مہیا نہ کیا جانا اہم ہیں جس کے پائلٹ عادی ہوتے ہیں۔
لکھنو(ایجنسیاں)
یو پی حکومت کا طیارہ اڑانے والے 8 پائلٹوں کے گروپ میں سے 3 کا استعفیٰ سرخیوں میں ہے اور خبروں کے مطابق یہ استعفیٰ اس لیے دیا گیا کیونکہ ان پر کام کا دباو بہت زیادہ تھا اور بنیادی سہولیات کم۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت میں اقلیتوں، دلتوں اور قبائلیوں پر مظالم کی باتیں تو بہت عام ہو چکی ہیں، اب یو پی حکومت کے لیے طیارہ و ہیلی کاپٹر اڑانے والے پائلٹوں کو بھی ضروری سہولیات نہ ملنے کی باتیں سامنے آ رہی ہیں۔ دراصل 8 پائلٹوں کا جو گروپ یو پی حکومت میں طیارہ اڑانے کا کام کرتے تھے ان میں سے 3 پائلٹوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ خبریں گشت کر رہی ہیں کہ انھوں نے کام کے دباو اور بنیادی سہولتیں مہیا نہ کیے جانے کے سبب استعفیٰ دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یو پی حکومت کے لیے طیارہ اور ہیلی کاپٹر اڑانے والے پائلٹوں میں کئی باتوں کو لے کر ناراضگی ہے جس میں کام کا دباو اور وہ سہولتیں مہیا نہ کیا جانا اہم ہیں جس کے پائلٹ عادی ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ تین پائلٹوں نے اتر پردیش کے شہری ہوابازی محکمہ کو خیر باد کہنے کا فیصلہ لیا ہے۔ لیکن یوگی حکومت اس طرح کی باتوں سے انکار کر رہی ہے اور ان استعفوں کو معمول کے استعفیٰ قرار دے رہی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ پائلٹوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے اگرتین پائلٹوں نے استعفیٰ دیا ہے تو دو پائلٹوں نے جوائن بھی کر لیا ہے اور جلد ہی تین مزید پائلٹ جوائن کریں گے۔ذرائع کے مطابق استعفیٰ دینے والے تینوں پائلٹوں نے اپنا استعفیٰ کا نوٹس تین مہینے پہلے ہی دے رکھا تھا اور 23 اگست کی شام انھوں نے باضابطہ استعفیٰ سونپ دیا۔ ان استعفوں کی خبر سامنے آنے کے بعد یوگی حکومت پر انگلیاں اٹھنے لگیں اور سوال کیا جانے لگا کہ آخر ایسا کیوں ہوا! لیکن اس معاملے میں حکومت صرف اتنا ہی کہہ رہی ہے کہ یہ معمول کے استعفے ہیں اور پائلٹوں کو آنا-جانا لگا رہتا ہے۔

SHARE