اردو سے محبت کرنے والوں کا تعاون ملے تو ابھی بھی اردو کے لئے بہت کچھ نیا کیا جا سکتا ہے : اونیش راجونشی 

اردو کو مارکیٹ کی زبان بنانے کے لئے اردو والوں کو بھی وقت نکالنا ہوگا : تبسّم فاطمہ 
نئی دہلی(ایم این این)
فلم میکر  اونیش راجونشی نے کہا کہ ہمیں اس بات کی   خوشی ہے کہ ہم نے اردو غزلوں کو ترجیح دیتے ہوئے جب آبرو ئے غزل کے بارے میں سوچا ، اس وقت یہ امید نہیں تھی کہ ہمارے اس پروگرام کو اس قدر سراہا جایئگا . اب جلد ہی ہم داغ دہلوی ، ابن انشا ،فیض  احمد فیض جیسے شاعروں پر پروگرام لا رہے ہیں .کوشش ہے کہ نیے  پرانے کلاسکس کو اس پروگرام میں شامل کیا جائے  اور ان کا تعارف ایک بڑی دنیا سے کرایا جائے . اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم شاعری  کو اوڈیسی ڈانس ، کتھک ، اور دوسرے نیے تجربوں سے بھی جوڑنے  کی کوشش کر رہے ہیں .ساتھ ہی ہماری بات چیت کیی مشہور پاکستانی اداکاراؤں کے ساتھ بھی چل رہی ہے .ہم انھیں بھی اپنے پروگرام کا حصّہ بناییں گے . ہم شارٹس ٹی وی پر بھی پروگرام لاییں گے ، جس سے ہمارے پروگرام کا دائرہ بڑا  ہوگا .
آبرو ئے غزل کی مقبولیت کا ذکر کرتے ہوئے فلم میکر تبسّم فاطمه نے کہا ، ہمارے حوصلے مضبوط ہوئے .یہ پہلی اور حقیر سی کوشش تھی .ہمارا اصل ٹارگیٹ مارکیٹ ہے .اور اس وقت زیادہ خوشی ہوئی ، جب مارکیٹنگ سروے میں اردو کی مقبولیت کا پتہ چلا .اس سے ہمارا کام آسان ہو گیا ..تبسّم فاطمه نے آگے کہا ، صرف زبان زبان کا رونا رونے سے بات آگے نہیں بڑھے  گی .اردو کو مارکیٹنگ سے جوڑنا  ایک بڑا  مقصد ہے .نیے چینلز اردو کو خوش آمدید کہنے کے لئے تیار ہیں . صرف ان چینلوں پر اردو کی نیی بستی بسانے کی ضرورت ہے .انڈیا انٹرنیشنل سنٹر میں شارٹ فلم فیسٹیول کا حصّہ بننے کے بعد ، اونیش راجوانشی نے کہا ، کہ اب ایسا لگتا ہے ، جیسے ہم صحیح راستے پر چل رہے ہیں .فلموں کا دور ، سینما کا دور اب ختم ہونے والا ہے .. اب نیے  تجربوں اور نیے  فلم میکروں کا دور ہے .اچھے موضوعات  کو پسند کرنے والے ہی اپنے لئے نیا راستہ بناییں گے .ہم اس عھد  کو ہندی کے ساتھ اردو سے جوڑنے کے خواہشمند ہیں .یہ دور دونوں بہنوں  یعنی اردو ہندی کو ساتھ لے کر چلنے کا دور ہے .مقبول فلم مکر تبسم فاطمہ کے مطابق ، میں سو سے زیادہ پروگرام بنا چکی ہوں .مگر اردو کے لئے کچھ کرنا روحانی سکوں دیتا ہے .اردو والوں کا تعاون ملتا رہا تو ہم آئندہ نیے  نیے  پروگرام لے کر آییں گے . آبروے غزل کا پہلا پروگرام اونیش راجوانشی پروڈکشنس  پر دیکھا جا سکتا ہے
SHARE