فرانس کے سابق صدر کا انٹر ویو لینے والے صحافی بھی آگئے میدان میں ،مودی سرکار کا ایک اور جھوٹ بے نقاب

جب ان سے اس کے بارے میں پوچھا گیا کہ اس سودے میں انل امبانی کی ریلائنس کیسے آئی تو ان کا جواب تھا، ہمارے پاس کوئی متبادل نہیں تھا۔
پیرس (ایم این این )
فرانس کے سابق صدر فرانسوا اولاند کا انٹرویو لینے والے پورٹل میڈیا پارٹ کے ایڈیٹر ان چیف ایڈوی پلینیل نے دہرایا ہے کہ انہوں نے جو خبر لکھی ہے وہ پوری طرح صحیح ہے۔ بروٹ کو دیئے ایک ویڈیو انٹرویو میں ایڈوی پلینیل نے اولاند کا وہ بیان پڑھ کر سنایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستانی حکومت نے رافیل سودے میں امبانی کو شراکت دار بنانے کے لئے جو بچولیہ دیا اس کی بات ماننے کے علاوہ ان کے پاس کوئی اور متبادل نہیں تھا۔:
ویڈیو میں ایڈوی پلینیل کہہ رہے ہیں، ”جب ان سے اس کے بارے میں پوچھا گیا کہ اس سودے میں انل امبانی کی ریلائنس کیسے آئی تو ان کا جواب تھا، ہمارے پاس کوئی متبادل نہیں تھا۔“ایڈوی زور دے کر کہتے ہیں ”یہ اہم جملہ کہ ہمارے پاس کوئی متبادل نہیں۔ ہمارے پاس اس موضوع پر کہنے کے لئے کوئی لفظ تک نہیں تھا۔“
صحافی نے کہا، ”ہم نے نوٹس کیا کہ جو اولاند کہہ رہے ہیں وہ ہندوستانی حکومت کے بیان کے برخلاف ہے۔“ انہوں نے بتایا، ”ہندوستانی حکومت تو کہتی رہی ہے کہ امبانی کو سودے میں شامل کرنے کا فیصلہ فرانس نے کیا اور فرانس کہتا ہے کہ نہیں، امبانی کو رافیل سودے میں ہندوستان کی حکومت لے کر آئی۔“ایڈوی نے کہا، ”یہ آپ کے لئے اسکینڈل ہو سکتا ہے کیوں کہ پچھلے کئی مہینوں سے آپ ہندوستان سے یہی سنتے آ رہے ہیں کہ معاملہ میں ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

SHARE